مقبوضہ فلسطین

رام اللہ، اسرائیل کے لئے بنا غیر محفوظ، ایک نئی تنظیم الجزون بریگیڈ کا بیان

شیعیت نیوز: فلسطین کے شہر رام اللہ میں ایک نئی مزاحمتی تنظیم الجزون بریگیڈ نے اپنی موجودگی کی خبر دی ہے۔ دوسری طرف تحریک اسلامی حماس نے شام کی عرب لیگ میں واپسی کا خیر مقدم کیا۔

رام اللہ کے الجلزون کیمپ میں فلسطینی مجاہدین نے شہید خضر عدنان کے خون کا بدلہ لینے کے مقصد سے ایک نئی مزاحمتی تنظیم کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی لڑنے والی فورسز نے مغربی کنارے کے اس شہر میں ایک نئی مزاحمتی تنظیم کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینی ویب سائٹ شہاب کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے ایک گروپ نے جمعے کی شام رام اللہ شہر میں مزاحمتی تنظیم مخم الجلزون بريگیڈ کی موجودگی کا اعلان کیا اور کہا کہ دیگر شہروں کی طرح مزاحمتی تنظیمں کی تشکیل بھی جاری رہے گی اور مغربی کنارے کے علاقے حملہ آوروں کے خلاف مسلح جدوجہد میں شامل ہوں گے۔

الجزون بریگیڈ کے ایک رکن کی طرف سے شائع کی گئی ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ یہ مزاحمتی گروپ صیہونی حکومت کی جیلوں میں تحریک جہاد اسلامی کے رہنماوں میں سے ایک خضر عدنان کی شہادت کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

اس تنظیم نے ’’بیت ایل‘‘ میں صیہونی آباد کاروں کو انتقام کی دھمکی دی اور کہا ہے کہ وہ شہید عدنان کے خون کا بدلہ لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عرب لیگ کے فیصلے کے بعد بشار الاسد اور محمد بن زاید میں ٹیلیفونک گفتگو

دوسری جانب فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شام کی عرب لیگ میں رکنیت کی دوبارہ بحالی کا خیرمقدم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شام کی عرب لیگ میں رکنیت کی دوبارہ بحالی کا خیرمقدم کیا ہے۔

فلسطینی ویب سائٹ شہاب کی رپورٹ کے مطابق آج علی الصبح، حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ ہم عرب یونین میں سوریہ کی اپنی نشست پر واپسی کے حوالے سے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے شام کے بحران کے جلد حل کی امید ظاہر کرتے ہوئے غیر ملکی استعماری تسلط پسندانہ نظریات کے خلاف اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کیلئے امت اسلامیہ کے تمام عناصر کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا اور کہا کہ ان میں سب سے اہم غاصب صہیونی حکومت کا توسیع پسندانہ منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ عرب لیگ کے رکن ممالک کے درمیان گزشتہ روز، شام کی لیگ میں واپسی پر اتفاق ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button