دنیا

تل ابیب میں سیاسی ہل چل بھی جاری، نیتن یاہو کے خلاف صیہونیوں کے مظاہرے

شیعیت نیوز: صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی بدعنوان اور انتہاپسند حکومت کے خلاف، صیہونی ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے۔

صیہونی وزیر اعظم اور ان کے گھر والوں کی بدعنوانیوں، عدالتی امور میں ان کی مداخلت، اور معاشی پالیسیوں سے پریشان صیہونی آباد کاروں نے، ایک بار پھر ریلیاں نکالیں اور نیتن یاہو کو تمام مسائل کا ذمہ دار قرار دیا۔

قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو نے مظاہروں میں اضافے کے خوف سے عدالتی قوانین میں تبدیلی کو روکنے کا اعلان کر دیا تھا تاہم صیہونیوں کو، اب بھی ان کی باتوں پر یقین نہیں ہے۔

نیتن یاہو کی جانب سے پیش کردہ بل کے تحت، نام نہاد صیہونی، عدالتی نظام کے اختیارات میں کمی لاکر حکومت اور قانون ساز ادارے کے اختیارات میں اضافہ کیا جانا تھا۔

نیتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر جاری مظاہروں کے ساتھ ساتھ ،خود غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ میں بھی اختلافات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں اور نیتن یاہو کی مخلوط کابینہ کے وزرا بھی، وزیراعظم کے فیصلوں اور اقدامات پر اپنی شدید ناراضگی ظاہر کرچکے ہیں۔

اس درمیان یہ بھی اطلاعات ہیں کہ نیتن یاہو نے اپنے بعض وزیروں کے دورہ امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں امریکہ جانے سے بھی روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی میں بین الاقوامی اجلاس کے دوران روس اور یوکرین سفارتی وفود کی ہاتھا پائی

دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج کی وزارت دفاع نے پہلے لیڈر شپ رینک میں کئی تقرریوں کی منظوری دی، جس کی سربراہی جنوبی علاقے کے کمانڈر کر رہے تھے۔

عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے کیا کہ ان تقرریوں میں جنوبی علاقے کے کمانڈر کے طور پر جنرل یارون فنکلمین کی تقرری اور غزہ ڈویژن کے موجودہ کمانڈر نمرود الونی کو ڈیپتھ کمانڈ کے کمانڈر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ فوج میں اس کی سربراہی جنرل ایال ہریل کریں گے۔

جنوبی علاقے کے موجودہ کمانڈر ایلیزر ٹولیڈانو کو ڈویژن آف اسٹریٹجی اور ایران کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پیراٹروپرز بریگیڈ کے سابق کمانڈر جنرل اوفر ونٹر کو حالیہ ترقیوں سے باہر رکھا گیا تھا، اس کے باوجود دائیں بازو کے رہنماؤں کی جانب سے انہیں فوج میں اعلیٰ عہدہ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button