دنیا

ترکی میں بین الاقوامی اجلاس کے دوران روس اور یوکرین سفارتی وفود کی ہاتھا پائی

شیعیت نیوز: ترکی میں ایک بین الاقوامی اجلاس کے دوران روس اور یوکرین کے سفارتی وفود کے درمیان ہاتھا پائی کو نوبت آگئی

ترکی کے انقرہ شہر میں بحیرہ اسود کے ساحلی ممالک کی اقتصادی تعاون کی تنظیم کے اجلاس کے دوران، یوکرینی وفد کے نمائندے نے روسی وفد کے پیچھے یوکرین کا پرچم لہرانا شروع کردیا جس کے بعد، ماسکو کے وفد کے ایک اور رکن والیری استا ویستکی نے یوکرین کے نمائندے سے پرچم چھین لیا۔

سوشل میڈیا اور اس کے بعد ذرائع ابلاغ میں نشر ہونے والے فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوکرین کے نمائندے نے روسی سفارت کار پر جھپٹ کر انہیں زد و کوب کرنا شروع کردیا، تاہم سیکورٹی اہلکاروں اور دیگر سفارتی وفود کے ارکان کے بیچ بچاؤ سے معاملہ تھم گیا۔

دوسری جانب ترک وزیر دفاع خلوصی آکار نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ یوکرین اور روس کے نمائندے غلے کی ترسیل کے کوریڈور کے بارے میں مذاکرات انجام دیں گے۔

یہ مذاکرات جمعے کے روز، استنبول شہر میں انجام دیئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات میں پہلی مرتبہ صیہونی ریاست کے قیام کی سالگرہ کا جشن

دوسری جانب روس کے علاقے روستوف کے گورنر کے مطابق نووشاختینسک کی آئل تنصیب پر ایک ڈرون سے حملہ کیا گیا ہے جس سے آگ بھڑک اٹھی لیکن جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسپوتنیک نیوز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی روس کے علاقے میں واقع تیل کی تنصیبات پر ہونے والے ایک ڈرون حملے کے بعد اُس میں آگ بھڑک اٹھی جسے ڈیڑھ گھنٹہ کی جدوجہد کے بعد بجھا دیا گیا۔

روستوف کے گورنر نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ کمپنی کے ملازمین اور آگ بجھانے والے عملے نے مل کر 50 میٹر کے علاقے میں لگی آگ پر قابو پا لیا ہے۔

ماسکو کا دعویٰ ہے کہ یوکرین مسلسل سرحدی انفرااسٹرکچر اور روسی فوجی جگہوں کو نشانہ بنا رہا ہے لیکن یوکرین ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔

یاد رہے کہ تیل تنصیبات پر اس حملے سے قبل بدھ کے روز ماسکو میں صدارتی محل کرملن پر بھی ایک ڈرون سے حملہ کرنے کی کوشش کی گئی جسے وہاں ںصب دفاعی سسٹم نے مار گرایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button