مقبوضہ فلسطین

غرب اردن: اسرائیلی کارروائی میں شہید ہونے والے تین فلسطینی مجاہدین کون ہیں؟

شیعیت نیوز: کل جمعرات کو اسرائیلی قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی علاقے نابلس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی مجاہدین شہید ہوگئے۔ تینوں کا تعلق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز سے بتایا جاتا ہے۔

غرب اردن میں دو گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں تین فلسطینی مجاہدین کی شناخت معاذ المصری، حسن قطنانی اور شہید عزالدین القسام کے ابراہیم جبر کے نام سے کی گئی ہے۔

ایک بیان میں اسرائیلی قابض فوج نے قطنانی اور المصری کو قتل کرنے کا اعلان کیا، جنہوں نے تقریباً ایک ماہ قبل وادی اردن میں حمرہ جنکشن کے قریب فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 3 آباد کار جھنم واصل ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ گھر کے مالک جبرکو اس لیے شہید کیا کیوں کہ انہوں نے اس کارروائی میں دونوں مزاحمت کاورں کی مدد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں زندہ رہنے کے لئے طاقتور ہونا ضروری ہے، جنرل حسین سلامی

دو شہید قطنانی اور المصری کا تعلق نابلس کے مشرق میں واقع پرانے عسکر کیمپ سے ہے اور وہ حماس کے معروف کارکن ہیں۔ شہید قطنانی کی عمر 35 سال ہے اور وہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران کے بہنوئی اور شہید صحافی عثمان قطنانی کے کزن ہیں جو حماس کے رہنما جمال منصور اور جمال سلیم پر سنہ ء میں کیے گئے قاتلانہ حملے کے دوران شہید ہوگئے تھے۔

شہید قطنانی سابق قیدی ہیں جنہوں اڑھائی سال صہیونی جیلوں میں قید کاٹی۔ وہ شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ ہیں۔ جہاں تک شہید معاذ المصری کا تعلق ہے تو ان کی عمر 26 سال ہے۔ وہ حافظ قرآن تھے اور بچپن سے ہی پکے نمازی اور مساجد کے ساتھ وابستہ رہے۔ وہ بھی شادی شدہ تھے۔

شہید معاذ مصنف اور سیاسی تجزیہ کار عامر المصری کے بھائی بھی ہیں۔ شہید ابراہیم جبر القسام بریگیڈ کے ان ارکان میں سے ایک ہیں جنہوں نے تقریباً ایک ماہ قبل وادی اردن آپریشن کے نفاذ کے بعد سے مزاحمتی جنگجو قطنانی اور المصری کو روپوش ہونے میں مدد کی۔

قطنانی اور المصری کو شہید جبر کے گھر کے اندر شہید کیا گیا، جس میں اسرائیلی فوج نے مزاحمت کاروں کو قتل کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔

القسام نے کل صبح اعلان کیا کہ نابلس کے تین شہداء اس کے مزاحمت کار ہیں۔ انہوں نے تقریباً ایک ماہ قبل وادی اردن میں آپریشن کیا تھا۔ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کے رد عمل میں انہوں نے مزاحمتی کارروائی میں تین صہیونیوں کوہلاک کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button