دنیا

غرب اردن میں اسکولوں کو مسمار کرنے سے روکنے کی امریکی مہم

شیعیت نیوز: ریاستہائے متحدہ امریکہ میں فلسطینیوں کے حامیوں نے کانگریس کے اراکین سے مطالبہ کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی ہے کہ وہ امریکی انتظامیہ پر صیہونی قابض ریاست  کو فلسطینی اسکولوں کو مسمار کرنے سے روکنے کے لیے مداخلت کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔

ایک آن لائن پٹیشن جس پر پانچ ہزار سے زائد امریکی شہریوں کے دستخط ہیں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں 58 فلسطینی اسکولوں کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ آباد کاروں کی طرف سے جمع کرائی گئی ایک درخواست کے جواب میں یروشلم کی مرکزی عدالت کے حکم سے بیت اللحم میں ’’جب الدیب‘‘ ایلیمنٹری اسکول کو 7 مئی سے پہلے منہدم کر دیا جانا ہے۔

قابض حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت لحم کے مشرق میں بیت تمار کے علاقے جوب الدیب میں ’’چیلنج 5‘‘ مکسڈ بیسک اسکول کو منہدم کرنے کے فیصلے کو منجمد کرنے سے متعلق اپیل کو مسترد کردیا۔

اس اسکول میں پہلی سے چھٹی تک کے پڑھائی ہوتی ہے اور اس میں 66 بچے زیر تعلیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد اقصیٰ پر قابض اسرائیل کی جنگ ناکامی سے دوچار ہوگی، الشیخ رائد صلاح

دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ نے جمعے کی رات حالیہ ہفتے دو اور صیہونی فوجیوں کی جانب سے خود کشی کئے جانے کی خبر دی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی کان ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ خود کشی کرنے والے ان دو صیہونی فوجیوں کو ملا کر گذشتہ ایک ماہ میں خود کشی کرنے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر تین ہو گئی ہے۔

صیہونی چیف آف آرمی اسٹاف نے صیہونی فوجیوں میں، بڑھتے خود کشی کے واقعات کا فوری طور پر جائزہ لئے جانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

چند ماہ قبل ایک صیہونی اخـبار نے حالیہ ایک سال میں چودہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے خودکشی کئے جانے کی خبـر دی تھی۔

صیہونی اخبار یدیعوت احارا نوت نے لکھا تھا کہ صیہونی فوجیوں کی خود کشی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

اس اخبار نے لکھا کہ دو ہزار بائیس کے دوران چودہ فوجیوں نے خود کشی کی اور گذشتہ پانچ برسوں کے دوران خود کشی کے واقعات کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button