مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے نماز مغرب کے دوران مسجد اقصیٰ کے اسپیکروں کی تاریں کاٹ ڈالیں

شیعیت نیوز: پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں نماز عشا کی اذان میں خلل ڈالا جب کہ فلسطینی نوجوانوں نے  باب الرحمت کے صحن میں نماز مغرب ادا کی۔

اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے مسجد اقصیٰ کے لاؤڈ سپیکر کی تاریں کاٹ دیں، جس کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کے صرف القبلی مسجد کے اندر ہی شام کی نماز کے لیے اذان دی گئی۔

مسجد اقصیٰ میں اذان منقطع کرنے کے بعد اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ مسجد سے ملحقہ البرق اسکوائر میں جشن کی تقریبات جاری تھیں۔

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں نوجوانوں نے مسجد اقصیٰ کے باب الرحمت صحن میں نماز مغرب ادا کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

یروشلم کے لوگوں اور شخصیات نے فلسطینیوں سے آج مغرب اور عشاء کی نمازیں مسجد اقصیٰ کے باب الرحمت میں ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے القدس کے شہریوں  سے اپیل کی تھی کہ وہ  باب رحمت کے صحن نماز ادا کرنے کے لیے جمع ہوں تاکہ یہودی آباد کاروں کے دھاووں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

دو دنوں میں تیسری بار اسرائیلی پولیس نے  باب الرحمت صحن پر دھاوا بولا اور صحن کے تمام مواد اور بجلی کی نئی تنصیبات کو تباہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : قراوہ بنی حسان میں تین شہریوں کو گولی مار دی گئی، ایک فلسطینی نوجوان شہید

دوسری جانب آج منگل کی صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔

مقامی ذرائع نےبتایا کہ اسرائیلی فورسزکی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے منگل کو علی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

اسرائیلی فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔

جیسے ہی آباد کاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتین نمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کے لیے نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button