مقبوضہ فلسطین

قراوہ بنی حسان میں تین شہریوں کو گولی مار دی گئی، ایک فلسطینی نوجوان شہید

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران سوموار کی شام کو سلفیت کے مغرب میں واقع قصبے قراوہ بنی حسان پر دھاوا بولنے کے وقت ربڑ سے بنی دھاتی گولیوں سے تین فلسطینی زخمی اور درجنوں شہری آنسو گیس کی شیلنگ سے دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔

قراوہ بنی حسان کے میئر ابراہیم عاصی نے اخباری بیانات میں کہا کہ قصبے میں دھاوا بولنے اور ایک گاڑی کو ضبط کرنے کی کوشش کے دوران نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

اے ایس آئی نے نشاندہی کی کہ یہ قصبہ مسلسل چھاپوں کی زد میں ہے، جن میں سے تازہ ترین واقعہ آج صبح کے وقت پیش آیا  جب متعدد گھروں پر چھاپے مارے گئے اور ان کا سامان چھینا گیا۔

مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اسرائیلی افواج کی طرف سے تقریباً روزانہ کی دراندازی کا مشاہدہ کرتے ہیں، جن کا اختتام عام طور پر متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری اور زخمی ہونے اور بعض اوقات دوسروں کی موت پر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ فلسطین میں صیہونی مخالف کارروائی ، 8 صیہونی زخمی

دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جیریکو میں فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ پیر کو مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جیریکو میں عقبت جبر کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قابض فورسز نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے عقبت جبر پر چھاپہ مارا اور تین افراد کو گرفتار کر لیا جن میں 20 سالہ سلیمان عایش اوید بھی شامل تھا جو گرفتاری سے قبل اسرائیلیوں کی براہ راست فائرنگ سے زخمی ہو گیا تھا۔

بعد ازاں اسرائیلی حکام نے فلسطینی اتھارٹی کے سول رابطہ دفتر کو مطلع کیا کہ عوید دوران حراست زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وفات پاچکا ہے۔

سلیمان کے والد نے نم آنکھوں سے واقعے کی تفصیلات کی ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میں سو رہا تھا جب گولیاں چلنے کی آواز آئی اور میں جاگ گیا۔ میرا بیٹا اس وقت اپنے دوستوں کے ساتھ باہر تھا جب وہ گولیوں کا نشانہ بنا۔ کل ہی کی بات ہے وہ چوکی پر لوگوں کی مدد کر رہا تھا اور پانی تقسیم کر رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button