دنیا

نیتن یاہو حکومت کے ابتدائی سو دن ناکامیوں سے بھرپور ہیں، مڈل ایسٹ مانیٹر

شیعیت نیوز: اسرائیل نواز برطانوی ویب سائٹ مڈل ایسٹ مانیٹر نے صہیونی انتہا پسند وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی حکومت کے ابتدائی سو دنوں کے بارے میں لکھا ہے کہ ناکامی سے بھرپور ان سو دنوں میں اسرائیل شکست سے دوچار ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی خبری ویب سائٹ مڈل ایسٹ مانیٹر نے لکھا ہے کہ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے ابتدائی سو دنوں میں اسرائیل کو شکست اور ہزیمت کا سامنا ہوا ہے۔ مقبوضہ علاقوں کے کشیدہ حالات کو دیکھ کر نیتن یاہو کی ناکامیوں کی ایک لمبی فہرست تیار کی جاسکتی ہے۔ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو ابھی تک انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہے ہیں۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یقین کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں ملک کو کیسے سنبھالا جائے گا۔

ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاہو نے معیشت، رفاہ عامہ اور ملکی سیکورٹی کے حوالے سے انتخابات میں عوام کے ساتھ وعدے کئے تھے لیکن مجوزہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کی وجہ سے عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ فلسطینی عوام اور مقاومتی محاذ کے حملوں کا جواب دینے کی حکومت صلاحیت نہیں رکھتی ہے۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اسی وجہ سے اہم وزیروں نے بھی کئی مرتبہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : القسام بریگیڈ نے آپریشنز کا نیا اعداد و شمار جاری کر دیا

مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق نیتن یاہو نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور وسعت لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن حالات کا رخ دوسری جانب مڑ رہا ہے۔ سعودی عرب جیسے اہم ملک کا ایران سے تعلقات بحال ہونا کسی بھی لحاظ سے اسرائیل کے لئے خوش آئند نہیں ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے اسرائیل کی سٹریٹیجک حیثیت پر کاری ضرب لگایا جائے گا۔

انتخابی وعدوں پر عمل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں میں لاکھوں صہیونی سڑکوں پر نکل کر حکومت کے مظاہرے کررہے ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی وجہ سے حالات مزید ناسازگار ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں نیتن یاہو کا حکومتی اتحاد شدید مشکلات سے دوچار ہے۔

ویب سائٹ نے مقاومتی محاذ کے مقابلے میں نیتن یاہو کے اقدامات کو ناکام قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ غزہ، مغربی کنارے اور لبنان سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کرنے میں نیتن یاہو مکمل طور پر شکست کا سامنا کرچکے ہیں۔

حماس کے راکٹ حملوں اور مغربی کنارے میں ہونے والے جھڑپوں میں صہیونی آبادکاروں کی ہلاکتیں نیتن یاہو حکومت کی شکست کی دلیل ہیں۔ حماس کے میزائل حملوں کو حزب اللہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اگرچہ لبنان پر اسرائیل نے جوابی حملے بھی کئے ہیں لیکن ان حملوں میں مطلوبہ شدت نہیں تھی۔ انتہاپسند وزیراعظم اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے سابقہ حکومت پر سارا الزام ڈال رہے ہیں۔

مڈل ایسٹ مانیٹر نے ایران کے ساتھ مختلف محاذوں پر جاری مخاصمت میں صہیونی حکومت کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نیتن یاہو کی نئی اتحادی حکومت ایران کا مقابلہ میں ناکام ہوئی ہے۔

چین کی قیادت میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ اسرائیل کی ناکامی کا واضح نمونہ ہے۔ اس معاہدے نے ایران کو خطے میں درپیش مشکلات اور مخصمے سے نجات دلائی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button