مقبوضہ فلسطین

مقاومت صیہونی حکومت کو تیزی سے نابود کر سکتی ہے، خالد قدومی

شیعیت نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی نے صیہونی حکومت کو امریکی و مغربی منصوبہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ آج مقاومت اس مقام پر پہنچ چکی ہے کہ اسرائیل کو بہت کم عرصے میں تباہ کر سکتی ہے۔ گزشتہ روز تہران یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس اور لاء ڈیپارٹمنٹ میں انقلابی سٹوڈنٹس کی جانب سے عالمی یوم القدس کے حوالے سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔

جس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے تہران میں نمائندے خالد قدومی نے کہا کہ ہم نے عالمی یوم القدس کے موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے مظالم کا ملاحظہ کیا اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر میزائل حملوں کا مشاہدہ کیا۔ آج ہم سب قدس کے پرچم تلے جمع ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے صیہونیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روکنا استقامتی محاذ کی پہلی پیشرفت ہے۔ جس سے صیہونیوں کے مقابلے میں مقاومت کی کامیابی کا اندازہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کی حکمت ملی کے سربراہ سید عمار الحکیم کی جدہ میں محمد بن سلمان سے ملاقات

خالد قدومی نے کہا کہ صیہونی حکومت سیاسی ڈیڈ لاک کا شکار ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا اس ناجائز حکومت کا کوئی پرسان حال نہیں، جب کہ اس مقابلے میں مقاومت بہت ترقی کر چکی ہے۔ صیہونی معاشرے کے مختلف طبقوں کے حقوق میں کمی اور دنیا میں اس کی اقتصادی حالت کا بگڑ جانا اسرائیل کے بحران کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔

حماس کے نمائندے نے کہا کہ آج مغربی سوچ بھی اس حکومت کے مخالف ہو چکی ہے۔ یہ حکومت عالمی سطح پر شکست سے دوچار ہے۔ البتہ یہاں یہ بات ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ صیہونی حکومت امریکی و مغربی منصوبے سے وجود میں آئی تھی۔ یہ ناجائز حکومت بلا فاصلہ امریکہ اور برطانیہ کی مداخلت سے بنی۔ ہمیں اس بات پر دھیان دینا چاہئے کہ حالیہ صورت حال میں یہ منصوبہ ناکام ہوا یا نہیں۔؟

انہوں نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا کہ حالیہ صورت حال اور نئے عالمی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے امریکہ و مغربی ممالک مزید سخت صیہونی رویے کو قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button