صہیونی حکومت حسن نصراللہ کے خوف میں مبتلا ہے، سابق اسرائیلی فوجی ترجمان

شیعیت نیوز: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کو لبنان کی مقاومتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے شدید خوف لاحق ہے۔
المیادین نے خبر دی ہے کہ اسرائیل ذرائع ابلاغ میں سابق اسرائیلی فوجی ترجمان کا ایک بیان گردش کررہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سید حسن نصراللہ کا مقابلہ کرنے کے لئے تل ابیب کی پالیسی نہایت کمزور ہے۔ صہیونی حکومت نصراللہ سے خوف محسوس کرتی ہے۔
اس سے پہلے اسرائیلی ویب سائٹ واللا نے حسن نصراللہ اور اسماعیل ھنیہ کے درمیان ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقبوضہ علاقوں میں مزاحمت کا محاذ گرم ہے اور لبنان سے کئی راکٹ صہیونی علاقوں میں فائر کئے گئے ہیں۔ مسجد اقصیٰ پر صہیونی جارحیت اور غزہ اور مغربی کنارے سے جوابی حملوں کے بعد دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا مقصد صہیونیوں کو سخت پیغام دینا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ نے عالمی سطح پر امریکہ کی طاقت میں کمی کو ایک بڑی تبدیلی سے تعبیر کیا تھا۔ انہوں نے اسرائیل کو درپیش مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام اور لبنان میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کرنے والا اسرائیل خود داخلی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمن جنگ کا مکمل خاتمہ ضروری ہے، محمد علی حوثی
دوسری جانب کل جمعہ کے روز ’یوم القدس‘ کے موقع پر متعدد اسرائیلی بینکوں کوسائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا، کیونکہ کچھ ویب سائٹس منہدم ہوگئیں اور ایک مدت کے لیے کام کرنا بند کردیا۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے رپورٹ کیا کہ ہیکر گروپوں نے اپنے آپ کو ’’گمنام سوڈان‘‘ کہنے کے ساتھ ساتھ متعدد اسرائیلی بینکوں پر حملہ کیا، جن میں پوسٹل بینک، بینک لیومی، ڈسکاؤنٹ بینک، میزراہی ٹیفاچوٹ بینک، مرکنٹائل بینک اور یروشلم بینک شامل ہیں۔
اخبار نے کہا کہ مذکورہ بینکوں کا الیکٹرانک سسٹم کچھ دیر کے لیے منقطع رہا اور بعد میں دیگر بینکوں پر حملہ کیا گیا، جن میں مسڈ بینک، ورلڈ بینک اور اوستار ھخیال بنک شامل ہیں۔ مذکورہ بالابنک سائبر حملوں کی وجہ سے متاثر ہوئے اور کچھ دیر کے لیے ان کی سروسز بند ہوگئیں۔
جبکہ بات ان حملوں کے بارے میں ہے جن کا مقصد سائٹس کو غیر فعال کرنا ہے، انہیں ہیک کرنا نہیں، کیونکہ ان سائٹس کی کوئی ہیکنگ ریکارڈ نہیں کی گئی۔