ہم نے امن کے قیام پر اتفاق کیا ہے، ابھی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچے، محمد عبدالسلام

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے سربرہ محمد عبدالسلام عمانی مصالحتی وفد کے ہمراہ صنعاء سے مسقط روانہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مسقط روانگی سے صنعاء ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ قبل ازیں صنعاء میں عمانی مصالحتی وفد کی موجودگی میں سعودی وفد کے ساتھ مثبت اور سنجیدہ ماحول میں مشاورت انجام پائی ہے۔
محمد عبدالسلام نے کہا کہ ہم نے انسانی، عسکری و سیاسی مقدمات میں پیچیدہ مسائل کے حوالے سے مشکل مسائل پر گفتگو کی ہے۔
بعض معاملات میں مثبت پیشرفت بھی ہوئی ہے، لیکن ابھی تک تمام معاملات حل نہیں ہوئے اور سعودی وفد مزید مشاورت کے لئے صنعاء سے روانہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی کے بعد کشیدہ صورت حال میں کمی کے لئے آپس میں گفتگو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سوڈان: دارالحکومت خرطوم میں فوج اور پیراملٹری فورس کے درمیان گھمسان کی جنگ
محمد عبدالسلام نے اس امر کی جانب زور دے کر کہا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے علاوہ وسیع پیمانے پر زمینی، فضائی اور بحری جنگ بندی، محاصرے کا خاتمہ و قیدیوں کے تبادلے پر ہمارا نقطہ نظر ثابت ہے۔
یمنی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں ہماری افواج پوری طرح سے تیار ہیں، لیکن ہمیں امید ہے کہ یہ بُری صورت حال پیش نہیں آئے گی اور امن کا ماحول خراب نہیں ہو گا۔
انہوں نے قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کہا کہ یہ اقدام اس امر کی نشان دہی کرتا ہے کہ ہم امن کی جانب بڑھ رہے ہیں لیکن یہ سب کچھ مستقبل پر منتج ہے اور ہم ابھی تک اس بارے میں حتمی نتیجے تک نہیں پہنچے۔
قبل ازیں عرب میڈیا نے رپورٹ دی کہ سعودی وفد کا چھ روزہ دورہ یمن ختم ہو گیا ہے۔ سعودی وفد مذاکراتی عمل میں کامیابی اور اطمینان کے بعد صنعاء سے روانہ ہو گیا ہے۔