مقبوضہ فلسطین

غاصب صہیونیوں سے مقابلہ جاری رہے گا، جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل کا خطاب

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمتی تنظیم جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقاومت کو ختم کرنے کی خواہش رکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

المیادین نے خبر دی ہے کہ جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے جمعہ کے دن بغداد میں عالمی یوم القدس کے حوالے سے منعقد ہونے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہد قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس نے مقاومت کو نئی روح بخشی اسی لئے ان دونوں شہیدوں کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی۔

انہوں نے اسرائیل کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس غاصب صہیونی حکومت کی قبرستان بنے گا۔ ہم اپنے دین اور تاریخ کا دفاع کریں گے۔ آج فلسطینی مجاہدین گھروں سے نکل کر غاصب افواج کا مقابلہ کررہے ہیں۔ جو لوگ مجاہدین کی مزاحمت کو ختم کرنا چاہتے ہیں ان کو چاہئے کہ احمقوں کی جنت میں نہ رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کی مکمل نابودی تک جنگ جاری رکھیں گے۔ اس راہ میں ہزاروں سال جنگ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔ آج یوم القدس کے موقع پر عراقی عوام کی کثیر تعداد میں شرکت فلسطینی عوام کے ان کے دل موجود حمایت کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس کی آزادی عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے، آیت اللہ آملی لاریجانی

دوسری جانب آج اجمعہ کے روز اسرائیلی پابندیوں کے باوجود اڑھائی لاکھ فلسطینیوں نے قبلہ اول میں نماز جمعہ ادا کی۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی علی الصبح سےاندرون فلسطین کے شہروں، غرب اردن اور القدس سے نمازیوں کی مسجد اقصیٰ آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

اس موقعے پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ تک پہنچنے کے لیے جگہ جگہ ناکے اور رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی  مذموم کوشش کی گئی۔ ان پابندیوں کے باوجود ایک لاکھ تیس  ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔

اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جمعہ کے روز یہودی آباد کاروں کو دھاوے  میں سکیورٹی فراہم کی گئی اور فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکا گیا۔

اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے فلسطینی نمازیوں کی شناخت پریڈ کی اور ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

غرب اردن سے آنے والے فلسطینیوں کو قلندیہ چوکی پر روکا گیا اور ان کی تلاشی کی آڑ میں ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button