یمن

جمعے سے 887 قیدیوں کے تبادلے کے عمل کا آغاز ہو گا، عبدالقادر المرتضی

شیعیت نیوز: یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ جمعے سے آٹھ سو ستاسی قیدیوں کے تبادلے کے عمل کا آغاز ہو جائے گا۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ تمام فریقوں کی مفاہمت سے معاملات طے پائے ہیں جس کے بعد عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ کل جمعے سے آٹھ سو ستاسی قیدیوں کے تبادلے کے عمل کا آغاز ہوجائے گا۔

انھوں نے کہا کہ پہلے دن صنعا اور عدن کے درمیان، دوسرے دن صنعا اور سعودی عرب کے درمیان اور تیسرے دن صنعا اور مآرب کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ انجام پائے گا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل انیس رمضان المبارک کو انجام پانا تھا مگر عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ مآرب کے محاذوں پر تیاری نہ ہونے کی بنا پر قیدیوں کے تبادلے کا عمل تاخیر سے دوچار ہو گیا۔

اس سے قبل یمنی فوج اور یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں کے درمیان مقامی ذرائع کے توسط سے کئی مرحلوں میں قیدیوں کے تبادلے کا عمل انجام پایا۔

یہ بھی پڑھیں : مشرق وسطیٰ میں حیران کن تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے، شامی وزیر خارجہ

دوسری جانب یمنی ذرائع‏ نے خبـر دی ہے کہ امریکہ یمنی قوم کے خلاف اپنے آلہ کار اتحادیوں کو ورغلانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ بحران کا سلسلہ بدستور جاری رہے۔

الخبر الیمنی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یمن میں امریکی سفیر اسٹیفن ہیرس فاگین سے ریاض سے وابستہ یمن کی نام نہاد ریاستی کونسل کے رکن طارق عفاش کی ملاقات کے بعد سعودی ذرائع ابلاغ نے خبردی ہے کہ اس ملاقات میں بحران یمن کے سیاسی حل کی کوشش ناکام بنانے کے بارے میں بات چیت ہو‏ئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات ریاض واشنگٹن تعلقات میں آنے والی کچھ سرد مہری اور ایران کے ساتھ سعودی عرب کے طے پانے والے سمجھوتے اور روس و چین سے سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات کے تناظر میں انجام پائی ہے۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں یمن میں امریکی سفیر اسٹیفن ہیرس فاگین نے ریاض سے وابستہ یمن کی ریاستی کونسل کے رکن طارق عفاش سے گفتگو میں سعودی اتحاد کے خلاف آگے بڑھنے پر ہری جھنڈی دکھائی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ ان کی حمایت کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button