مشرق وسطی

مشرق وسطیٰ میں حیران کن تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے، شامی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: مشرق وسطیٰ میں حیران کن تبدیلیوں کے دوران شامی وزیر خارجہ نے گیارہ سال بعد پہلی مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کیا اور دوسری طرف عرب لیگ میں شام کی واپسی کیلئے خلیج تعاون کونسل کا اجلاس سعودی عرب میں ہوگا۔

بدھ کے روز شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد ریاض پہنچ گئے جہاں وہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی بحالی پر سعودی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

شام میں بیرونی فنڈڈ شورش کے بعد 2011 میں شام اور سعودی عرب کے تعلقات ختم ہو گئے تھے۔

گیارہ سال بعد جہاں شام میں دہشت گردوں کا کسی حد تک صفایا ہو چکا ہے تو دوسری طرف سعودی عرب کے رویے میں تبدیلی آچکی ہے اور وہ پھر سے شامی حکومت سے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں حالیہ ہفتوں میں حیران کن تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں دو اہم ترین ممالک ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات بحال ہو رہے ہیں، جس کی امریکہ اور مغرب کو امید بھی نہ تھی۔

دریں اثنا عرب میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی پر غور کیلئے خلیج تعاون کونسل کا اجلاس اگلے جمعہ کو جدہ میں ہوگا جس میں عرب لیگ میں شام کی واپسی کا جائزہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ بن فرحان کی دعوت پر فیصل المقداد سعودی عرب پہنچ گئے

دوسری جانب مغربی ایشیا میں سرگرم دہشت گرد امریکی فوج کے مرکز سینٹکام نے مشرقی شام میں واقع اپنے ایک فوجی اڈے پر راکٹ حملے کا اعتراف کیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق سینٹکام نے فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی شام میں کونیکو اڈے کے اندر موجود فوجیوں پر راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے۔

مذکورہ دہشت گردامریکی مرکز نے حسب معمول یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس حملے میں کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

پیر کو میڈیا ذرائع نے تیل سے مالامال شام کے دیرالزور علاقے میں واقع امریکہ کے ایک غیر قانونی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی خبر دی تھی۔

ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button