اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطینی اپنی جانوں پرکھیل کرمسجد اقصیٰ کا دفاع کررہے ہیں، نائب سربراہ العاروری

شیعیت نیوز: فلسطین اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری نے زور دے کر کہا ہے کہ مختلف محاذوں کے ذریعے مزاحمت کی مداخلت نے مسجد اقصیٰ کو قابض ریاست مذموم عزائم سے محفوظ رکھا۔

اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری نے زور دے کر کہا ہے کہ مختلف محاذوں کے ذریعے مزاحمت کی مداخلت نے مسجد اقصیٰ کو قابض ریاست  مذموم عزائم سے محفوظ رکھا۔

العاروری نے ’’یروشلم کی ڈھال، مغربی کنارا ایک نئے دور میں‘‘ کےعنوان سے منعقدہ سیمینار اپنی تقریر میں کہا کہ دشمن نے مسجد اقصیٰ پرقبضے کی کوشش کی مگر  جس میں اسے تھوڑا وقت لگا مگر اسے اندازہ ہوا کہ مزاحمت مسجد اقصیٰ کے اندر ہرجگہ موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان، غزہ، مغربی کنارا، 48 کے فلسطینی مسجد اقصیٰ کے دفاع کے تمام محاذوں سے مزاحمت کے آخری ردعمل نے ثابت کیا کہ مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت حاصل ہے اور فلسطینی قوم اپنی جانوں پر کھیل کر اس کا دفاع کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے خاتمے کےلئے شیعہ سنی وحدت قائم ہو رہی ہے، جنرل گلعاد کا اعتراف

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت نے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مسجد الاقصی میں آبادکاروں کی دراندازی کو روک دیا اور کہا ہمارے پاس مزاحمت ہے جو جارحیت کو روکے گی اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائے گی۔

اس نے نشاندہی کی کہ دراندازی کا معاملہ قابض ریاست کی میز پر تھا اور اس کے پاس دو ہی راستے تھے، یا تو یہودیوں کے ایسٹرکے آخری دن حملہ کرنا، یا پھر اس کے پہلے دن اسے روکنے کے لیے پیش کرنا۔

العاروری نے کہا کہ حالات مزاحمتی محور کے حق میں تیاری کر رہے ہیں۔ فلسطینی بھرپور طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں جو پوری ملت اسلامیہ کی نمائندگی کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ مزاحمت کا محور قوم کے اجزاء میں ایک وزن رکھتا ہے اور مزاحمت کے محور کے بڑھنے کے ساتھ قبضے کے ساتھ معمول کی لہر کم ہوتی جارہی ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ صہیونی ریاست کا وجود تصادم اور تقسیم کی حالت میں ہے اور اندرونی طور پر ٹوٹ پھوٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مزاحمت صیہونی دشمن کی ایک بڑی پریشانی بن گئی ہے اور کہا کہ ہمارے پاس وہ مزاحمت ہے جو جارحیت کو روکے گی اور مسجد الاقصیٰ کو آزاد کرائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button