دنیا

فرانس روس، یوکرین جنگ بندی کیلئے چین کو قائل کرنے میں ناکام

شیعیت نیوز: چینی صدر شی جن پنگ نے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ مذاکرات کے بعد روس، یوکرین جنگ بندی سے متعلق اپنے موقف میں تبدیلی کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میکرون کے چین کے سرکاری دورے کے دوسرے دن، شی جن پنگ کا یوکرین جنگ بندی کے حوالے سے کہنا تھا کہ تمام فریقوں کو سیکورٹی خدشات ہیں تاہم انہوں نے اس بات کا کوئی عندیہ نہیں دیا کہ وہ روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے اور روس کو جنگ بندی پر مجبور کریں گے۔

چینی صدر کا فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ کانفرنس میں کہنا تھا کہ چین فرانس کے ساتھ مل کر بین الاقوامی برادری سے پرامن رہنے کی اپیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن بات چیت جلد از جلد دوبارہ شروع کی جانی چاہیے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے حوالے سے تمام فریقین کے مناسب سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی حل کی تلاش اور ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سیکورٹی فریم ورک کی تعمیر ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو کا حماس اور حزب اللہ کے ساتھ تصادم سے خوف کا اعتراف

دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ فلسطین میں مقدس مقامات کی صورت حال پر عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ سرزمین کے معاملے پر اپنی ذمے داری ادا کریں۔

مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر صیہونی فوج کے دھاوے اور گذشتہ شب اس حکومت کے جنوبی لبنان و غزہ کی پٹی پر حملے نے چین کو بولنے پر مجبور کر دیا ہے۔

چین نے صیہونی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم تمام فریقین خصوصاََ اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تحمل، برداشت اور عدم کشیدگی کا مظاہرہ کریں۔

روسی ذرائع ابلاغ نے کہا کہ اس بیان میں چین نے مقبوضہ فلسطین کی تاریخی حیثیت کے تحفظ اور صیہونی فوج سے اس مقام کے احترام پر زور دیا۔

چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ عالمی طاقتیں اس حوالے سے اپنی ذمے داری ادا کریں اور فلسطینی سرزمین کے حوالے سے منصفانہ موقف اختیار کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button