مقبوضہ فلسطین

مسجد اقصیٰ میں نماز تراویح اور عشاء میں 35 ہزار فلسطینیوں کی آمد

شیعیت نیوز: ماہ صیام آٹھویں شب تراویح اور عشاء کی نماز میں پینتیس ہزار فلسطینی نمازیوں نے نماز تراویح اور رات کی عبادت میں شرکت کی۔

بیت المقدس، اندرون فلسطین اور مغربی کنارے کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں فلسطینی نمازی سوموار کے روز مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔

اندرون فلسطین سے بسوں پرقافلہ سیکڑوں نمازیوں کو لے کرقبلہ اول پہنچا۔ زیادہ تر فلسطینی الناصرہ، طمرہ، ام الفحم، النقب اور دوسرے شہروں سےآئے۔

اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے شمالی بیت المقدس میں کے مقام پرجگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے چوکیوں پر رش لگ گیا اور فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول میں نماز کے لیے آنے سے روکنا اسرائیل کی مذہبی دہشت گردی اور فلسطینیوں کے خلاف مذہبی جنگ قرار دی جاتی ہے۔

قابض حکام فلسطینیوں کو نہ صرف قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی سے روکتے ہیں بلکہ انہیں مسجد اقصیٰ میں اعتکاف سے بھی منع کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن، صوبہ صعدا پر سعودی فوج کے حملے میں 6 یمنی زخمی اور شہید

دوسری جانب جمعرات کی صبح اسرائیلی قابض فوج نے بلڈوزروں کی مدد سے اریحا شہر کے شمال میں واقع گاؤں النویعمہ میں ایک مکان کو مسمار کردیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے بلڈوزروں نے اپنی افواج کے ساتھ النویعمہ میں "طریفات” نامی عرب خاندان کی زمینوں پر دھاوا بول دیا اور شہری عطا داؤد زید طریفات کے گھر کو مسمار کر دیا۔ مکان کا رقبہ 150 مربع میٹر ہے اور اس میں تقریباً 5 افراد رہ سکتے ہیں۔

ادھر اریحا کے شمال میں المرجعات کے علاقے میں آباد کاروں کے حملے میں ایک نوجوان زخمی بھی ہوگیا۔ آباد کاروں نے نوجوان امجد کعابنہ پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنا زرعی ٹریکٹر چلا رہا تھا اور اس پر پتھراؤ کیا۔ یہودی کاروں کے حملے سے اس کے ٹریکٹر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور اسے معمولی چوٹیں آئیں۔

اسرائیلی قابض اور اس کے آباد کار مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں شہریوں اور ان کی املاک کے خلاف اپنی روزانہ کی پامالیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button