مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی زندانوں میں قید 14 فی صد فلسطینی بیمار ،19کینسر کے مریض

شیعیت نیوز: فلسطین سینٹر فار پریزنر اسٹڈیز کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں 650 سے زائد قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور وہ فلسطینی بیمار قیدیوں کی کل تعداد کا 14 فیصد ہیں۔ اسرائیلی زندانوں میں قید کل فلسطینیوں کی تعداد 4,800 ہے، جن میں 19 قیدی کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہیں۔

مرکز فلسطین نے ہفتے کے روز ایک پریس رپورٹ میں کہا کہ قابض ریاست تمام بین الاقوامی معاہدوں کو نظر انداز کرتی ہے جن میں فلسطینی بیمار قیدیوں کے طبی معائنے کی ضرورت کو ان کی ابتداء میں بیماریوں کا پتہ لگانے اور ہر قیدی کو فطرت کے مطابق ضروری طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔

مرکز نے بتایا کہ قابض صیہونی ریاست کی جیلوں میں 650 سے زائد بیمار قیدی ہیں جن میں 160 قیدی سنگین نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہیں ، جن میں کینسر، گردے کی خرابی، دل کی بیماری، پٹھوں کی خرابی، بند شریانیں، ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دیگر شامل ہیں۔ ایسی بیماریاں جو طبی غفلت کے جرم کے نتیجے میں قابض صیہونی ریاست کی جیلوں میں درجنوں قیدیوں کی موت کا باعث بنیں۔

مرکز کی رپورٹ میں طبی غفلت اور دیگر وجوہات کی بناء پر گذشتہ تین سال کے دوران سنگین بیماریوں خصوصاً کینسر میں مبتلا قیدیوں کی تعداد میں اضافے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان میں سے آخری قیدی "ولید دقّہ” جسے 38 سال تک حراست میں رکھا گیا تھا کے بارے میں پتا چلا کہ اسے کینسر تھا۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ رمضان میں ضرورت مندوں کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دے، سید حسن نصراللہ

دوسری جانب پناہ گزینوں کے حقوق کے دفاع کے لیے کام کرنے والے فلسطینی کمیشن 302 نے کہا ہے کہ مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) نے 40,000 سے زائد بچوں کو تعلیم کے حق سے محروم کردیا ہے۔

کمیشن نے ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ UNRWA سے منسلک عرب ورکرز کی یونین کی کھلی ہڑتال کے 50 دن بعد اس کے جائز اور قانونی مطالبات جن میں تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مطالبات شامل ہیں اونروا ہزاروں بچوں کو تعلیم سے محروم کررہی ہے۔

کمیشن نے اشارہ کیا کہ یہ تقریباً 10 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کو ایجنسی کی اہم خدمات سے مستفید ہونے سے محروم رکھا جا رہا ہے، کیمپوں میں ٹھوس فضلہ کے جمع ہونے کے علاوہ غیر متعدی امراض میں مبتلا 46,000 سے زائد افراد کو ادویات نہیں ملتی ہیں۔

"کمیشن 302” نے اس نازک مالیاتی صورت حال کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا جس سے وہ گزر رہی ہے اور عطیہ دہندگان سے فوری مالی امداد کی اپیل کی۔

ایجنسی نے کھلی ہڑتال کرنے، عطیہ دہندگان پر دباؤ ڈالنے اور یونین کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے سنجیدگی سے اور تیزی سے آگے بڑھنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button