دنیا

بحیرہ بالٹک میں روسی فوج کی اسٹریٹیجک مشقیں

شیعیت نیوز: بحیرہ بالٹک میں جاری فوجی مشقوں میں روسی فضائیہ کے سوخوئی ستائیس لڑاکا طیارے بھی شامل ہوگئے ہیں۔

روسی وزار دفاع کا کہنا ہے کہ سوخوئی ستائیس قسم کے دس سے زائد طیاروں نے بحیرہ بالٹک میں تعنیات بحری بیڑے سے پروازیں کیں اور مغربی علاقے میں طے شدہ اہداف کو کروز میزائلوں سے نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اہم نوعیت کی ان مشقوں کا مقصد فرضی دشمن کے حملوں کو ناکام اور متبادل ہوائی اڈوں کے استعمال کے تیاری کرنا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس فوجی مشقوں کے ذریعے مغربی علاقے کالینن گراڈ کے فضائی حدود کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سوخوئی ستائیس قسم کے لڑاکا طیارے کثیر المقاصد استعمال کی صلاحیت رکھتے ہیں انہیں دشمن کے اہداف پر بمباری اور فضائی جنگ دونوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جھوٹے الزام میں میری ممکنہ موت اور تباہی ہمارے ملک کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے، ٹرمپ

دوسری جانب روسی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ اس وقت روس کے ساتھ بہت سے ممالک کو امریکہ کی دھمکیوں اور غنڈہ گردیوں کا سامنا ہے

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ یوکرین اور اس کے اطراف کے ملکوں کی موجودہ صورت حال ایک وسیع جنگ کا منظرپیش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وسیع جنگ مغرب کے چند گنے چنے ملکوں کے اقدامات کا نتیجہ ہے جو پوری دنیا پر اپنا تسلط جمانا اور چند قطبی نظام کو معرض وجود میں آنے سے روکنا چـاہتے ہیں۔

روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ دوسری طرف سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان مغربی ملکوں نے چین کو ہرطرف سے گھیرنے اور اسے کنٹرول کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے آزاد اور خود مختار ملکوں منجملہ بیلاروس کے داخلی امور میں مغرب کی مداخلت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کیوبا کے خلاف پچھلے کئی عشروں سے جاری اقتصادی ناکہ بندی کی مذمت کی ۔

روسی وزیرخارجہ لاوروف نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حامی ممالک بدترین سامراجی پالیسیوں پرعمل کرکے دنیا کو جمہوری اور ڈکٹیٹر ملکوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

انہوں نے یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل کے اس بیان پر بھی شدید تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یورپ ایک باغ ہے باقی پوری دنیا جنگل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button