اہم ترین خبریںایران

حکومت مشکلات کے حل کیلئے پوری طاقت سے کوشش کرے گی، صدر رئیسی

شیعیت نیوز: رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں صدر رئیسی نے نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نئے سال میں معیشت اور عوامی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے، سال کے نعرے پر پوری طرح سے عمل کرنے کی کوشش کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو نئے شمسی سال کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کی حمایت اور رہنمائی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت معیشت کی بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کی زندگیوں میں رونق لانے کیلئے نئے سال کے نعرے پر پوری طاقت سے عمل کرنے کی کوشش کرے گی۔

ٹیلیفونک گفتگو میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کی خدمت کے حوالے سے حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مزید کامیابی کیلئے دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں : جو بائیڈن کا نوروز پیغام منافقانہ ہے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان

دوسری طرف ایرانی صدر نے کہا کہ نئے سال میں حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے مزید کوشش کرے گی اور ان وعدوں میں لوگوں کی زندگی میں بہتری، کرپشن کے خلاف کارروائی، مہنگائی کو کنٹرول کرنا، پیداوار بڑھانا اور روزگار میں اضافہ شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ایرانی قوم کے نام نوروز کے پیغام میں رمضان المبارک کے ساتھ نئے شمسی سال کے آغاز کے حسن اتفاق پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی اور کہا ہے کہ 1401 واقعات سے بھرا سال تھا اس سال اتار چڑھاؤ دونوں تھے، لیکن اگر میں اسے ایک جملے میں کہنا چاہوں تو 1401ء کا سال عوام کی طاقت اور ایرانی قوم کی بہادری اور فیصلہ کن میدانوں میں حاضر رہنے کا سال تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال فطرتی بہار کو روحوں اور دلوں کی بہار اور قرآن کی بہار سے تشبیہ دی گئی ہے، جس کا مطلب ہے رمضان کا مقدس مہینہ؛ ہم اس ہم آہنگی کو ایک نیک شگون کے طور پر لیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ سال ایران کے وفادار اور معزز لوگوں کیلئے وسیع مادی اور روحانی برکات کا ذریعہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ1401 میں خارجہ پالیسی کے میدان میں متوازن سفارت کاری اور ہمسائیگی کی پالیسی اور علاقائیت کے احیاء کے ثمرات کو ظاہر کرتے ہوئے، حکومت کا شروع سے نقطہ نظر متوازن سفارت کاری اور پڑوسی پالیسی اور علاقائیت کا احیاء تھا۔ سال 1401 اس پالیسی کی تکمیل کا سال تھا اس پر دن رات کام ہوا اور آپ سب نے نتائج دیکھ لئے۔

صدر رئیسی نے مزید کہا کہ متوازن سفارت کاری کا مطلب ہے کہ ہم ان ممالک کے انتظار میں نہیں رہے جو ایران کے ساتھ تعاون کرنے میں ہچکچاتے تھے۔ نئی دنیا اور نئی ترتیب میں تاخیر ملک کے کردار اور مقام کو کھونے کا سبب بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں ایران کی پوزیشن ایک سٹریٹجک اور ناقابل یقین پوزیشن ہے۔ نیو ورلڈ آرڈر کی ایک اہم خصوصیت ایشیائی براعظم میں اقتدار کی منتقلی ہے۔ دنیا میں امریکہ کا کردار اور بالادستی زوال پذیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی پالیسی ہماری حکومت کی اہم پالیسیوں میں سے تھی جس پر دن رات کام ہوا اور الحمداللہ آج ہم سب اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button