افغانستان کے صوبے غور میں دھماکہ، 6 ہلاکتیں

شیعیت نیوز: افغانستان کے صوبے غور میں ہونے والے ایک دھماکے میں چھے افراد جاں بحق ہو گئے۔ دوسری طرف افغانستان کی وزارت خارجہ کے سربراہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان سے داعش کا خاتمہ کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے غور کے پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ فیروزکوہ کے مضافاتی علاقے غورقند میں یہ دھماکہ ایک دستی بم کے نتیجے میں ہوا اور یہ دھماکہ ایک گھر میں ہوا جس میں ایک عورت اور پانچ چھوٹے بچے جاں بحق ہو گئے۔
دستی بم کا یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب بچے باہر کھیل رہے تھے کہ ایک بچہ باہر پڑے ایک دستی بم کو گھر کے اندر لے آیا اور پھر کھیل کھیل میں دھماکہ ہو گیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں بارودی سرنگوں اور اس طرح سے باہر پڑے ہتھیاروں کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جاں بحق و زخمی ہو چکے ہیں۔
افغانستان پر امریکہ کے بیس سالہ غاصبانہ قبضے اور پھر غیر ذمہ داری کے ساتھ اس ملک سے امریکہ کا فوجی انخلا اور ہتھیاروں کو چھوڑ کر آنا افغان عوام کے جانی نقصان کا باعث بنتا رہا ہے۔
چند روز قبل صوبے لوگر میں بھی اسی طرح کے ایک دھماکے میں چار چھوٹے بچے جاں بحق و زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : کویت میں بسنے والے غیر ملکیوں کیلئے بری خبر، نئے قوانین اور ضوابط متعارف
دوسری جانب افغانستان کی وزارت خارجہ کے سربراہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ امریکی دعوے کے برخلاف انہوں نے افغانستان میں داعش کو شکست دی ہے۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے سرپرست امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کو سرکوب کر دیا گیا ہے اور ان کا افغانستان میں وجود باقی نہیں ہے اور امارت اسلامی سے جنگ کرنے والے گروہ دوسرے ممالک سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغانی وزارت خارجہ سرپرست نے مزید کہا کہ افغانستان میں مخالف گروہ موجود نہیں ہیں، اگر یہاں پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو وہ باہر سے دراندازی کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ بات ہمارے لئے ایک اچھی نشانی ہے کہ افغانیوں کے درمیان آپس میں کوئی مشکل نہیں ہے۔
متقی نے مزید کہا کہ الحمداللہ سارے سرحدی علاقوں میں ہماری طرف سے کسی بھی ہمسائے کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے اور گزشتہ 20 سال کے مقابلے میں امن و امان کی صورت حال میں واضح طور پر بہتری آئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکی دہشت گرد فوج کی سینٹ کام کے کمانڈر مائیکل کوریلا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ داعش کی خراسان شاخ آئندہ چھ ماہ میں امریکی اور مغربی ممالک کے مفادات پر حملہ کرنے کے قابل ہو جائے گی۔