مشرق وسطی

کویت میں بسنے والے غیر ملکیوں کیلئے بری خبر، نئے قوانین اور ضوابط متعارف

شیعیت نیوز: کویت میں بسنے والے غیر ملکیوں کیلئے بُری خبر سامنے آئی ہے، جس کے مطابق کویتی حکومت نے اپنے ہاں پائے جانے والے آبادیاتی عدم توازن کو ختم کرنے کیلئے نئے ضوابط کا اعلان کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت کے نئے ضوابط میں سکیورٹی ایجنسیوں میں ملازمتوں کو صرف شہریوں تک محدود کرنے کے اقدامات شامل ہیں، اس کے علاوہ قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی سے متعلق غیر ملکیوں کیلئے ایک پوائنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ان ضابطوں کے نفاذ سے متعلق فیصلے جاری کرتے وقت غیر ملکی کارکنوں کی تعداد کی بنیاد پر قومیتوں کے تعین، تعلیم اور عمر جیسے عوامل کی بنیاد پر ان کی درجہ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

میڈیا کے مطابق ان ضوابط کا مقصد بعض شعبوں میں غیر ملکیوں کی بھرتی کو روکتے ہوئے کویتی ملازمین کی بھرتی کو بڑھانا ہے، اسی طرح تعلیمی پیداوار کو لیبر مارکیٹ کی ضروریات سے منسلک کرنا اور آبادی سے متعلق سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ کویتی وزارت تربیت نے 17 مارچ 2023ء کو ایک ہزار 815 غیر ملکی اساتذہ کی ملازمت ختم کرکے ان کی جگہ کویتی تعینات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ماہ رمضان میں القدس میں دو ہزار اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب اردن نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونیوں کے انسانی اصول اور اقدار کے منافی اقدامات کی مذمت کرے۔

امان کے فارن افئیرز نے صیہونی کابینہ سے اپنے وزیر کے اس طرح کے بیانات پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے پر زور دیا اور کہا کہ یہ بیانات کشیدگی میں اضافے اور امن و استحکام کے لئے خطرے کا باعث ہیں۔

اپنے بیان کے آخر میں مذکورہ ادارے کا کہنا تھا کہ اردن ان اقدامات کے مقابلے میں اپنے سیاسی اور قانونی اقدامات اُٹھائے گا۔

اس طرح کے بیانات نہ تو اردن کے لئے خطرہ ہیں اور نہ ہی فلسطین کی قانونی جدوجہد میں کوئی رکاوٹ، بلکہ یہ بیانات فلسطین کے خلاف تاریخی جبر اور مذکورہ اسرائیلی وزیر کی انتہاء پسندانہ سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔

اردن نے اسرائیلی سفیر کو صیہونی وزیر کے اشتعال انگیز بیان پر دارالحکومت امان میں طلب کر لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button