دنیا

اسرائیلی وزیر بیزلیل سموٹریچ کا بیان خطرناک اور غیرذمہ دارانہ ہے، یورپی یونین

شیعیت نیوز: یورپی یونین نے اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے بیانات پر اپنے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے، جو انہوں نے فرانس میں ایک نجی ملاقات کے دوران دیے۔

یورپی یونین کا کہنا ہے کہ فلسطین کی پہلے سے ہی انتہائی کشیدہ صورت حال میں اس نوعیت کے بیانات غیر ذمہ دارانہ اور افسوسناک ہیں۔

یروشلم میں یورپی یونین کے دفتر نے کل پیر کو پریس بیان میں کہا کہ بیزلیل سموٹریچ کے بیانات ’’ایک بار پھر مخالف سمت میں جا رہے ہیں اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

انہوں نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بیزلیل سموٹریچ کے بیانات کی وضاحت کرے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے۔

سموٹریچ نے فرانس کے دارالحکومت پیرس سے ایک پرائیویٹ میموریل سروس میں انتہائی دائیں بازو کے لیکوڈ کارکن اور یہودی ایجنسی کے بورڈ کے رکن جیک کپفر کےلیے تعزیتی بیان میں کہا تھا کہ ’’فلسطینیوں کا کوئی وجود نہیں ہے۔ کیونکہ ایسی کوئی بات نہیں جس سے فلسطینی قوم کا وجود ملتا ہو۔‘‘

۔بیزلیل سموٹریچ نے دعویٰ کیا کہ ’’فلسطینی عوام صرف فرضی اصطلاح ہے جو 100 سال سے بھی کم پرانی ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ نظریہ اور خیال ’’ایک سچائی‘‘ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے ہمیں چاہیے تاریخ کے جھوٹ اور تحریف کے آگے سر تسلیم خم نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں : چوبیس گھنٹوں کے دوران 8 مزاحمتی کارروائیاں ، تین آباد کار ہلاک و زخمی

دوسری جانب انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں قابض اسرائیل کے مخالف کارکنوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک کی حکومت سے اسرائیلی قومی ٹیم کو فیفا ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ میں شرکت سے روکنے کا مطالبہ کیا۔

100 سے زائد مظاہرین نے پیر کو وسطی جکارتہ میں جمع ہو کراپنے ملک اورفلسطین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

احتجاجی مظاہرے کے ساتھ شہر میں ٹریفک بلاک ہو گئی۔ اس موقعے پر مظاہرین نے تکبیر کے نعرے لگائے اور اسرائیل کوانڈر 20فٹ بال ورلڈ کپ سے باہر رکھنے کا مطالبہ کیا۔

منتظمین کے مطابق یہ احتجاج فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض ریاست کی کئی سالوں سے جاری غیر منصفانہ پالیسیوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

تقریباً دو ماہ کے بعد انڈونیشیا میں 20 سال سے کم عمر کی عالمی یوتھ چیمپئن شپ شروع ہونے والی ہے، جس میں پہلی بار اسرائیلی قومی ٹیم کی شرکت جکارتہ میں ہوگی۔

مقابلے میں شامل دوسری ٹیموں میں انڈونیشیا، یوراگوئے، امریکہ، فرانس، سینیگال، اٹلی، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، برازیل، کولمبیا، ایکواڈور، نائیجیریا، ازبکستان، جاپان، عراق، ہونڈوراس، فجی، گوئٹے مالا، ڈومینیکن ریپبلک، گیمبیا، اسرائیل، سلوواکیہ اور تونس شامل ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button