شرم الشیخ کانفرنس میں شرکت کا مطلب صیہونی جرائم کو قبول کرنا ہے، جہاد اسلامی

شیعیت نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی کے ایک رہنما داود شہاب نے شرم الشیخ کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی کی شرکت پر تنقید کرتے ہوئے اس امر کی جانب زور دیا کہ اس اقدام کا مطلب صیہونی جرائم اور قتلِ عام کو قبول کرنا ہے۔
داود شہاب نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں شرکت صیہونی حکومت کے جرائم پر بغلیں بجانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی اور دیگر عرب فریقین سے چاہتے ہیں کہ اس نشست میں شرکت نہ کریں اور وہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت پر یہ کم سے کم موقف تو اختیار کرسکتے ہیں۔
قبل ازیں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (P.L.O) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے اعلان کیا کہ اتوار کے روز امریکہ، اردن اور اسرائیل سمیت بین الاقوامی و علاقائی وفود کی موجودگی میں مصر میں ہونے والی شرم الشیخ کانفرنس میں فلسطینی وفد بھی شرکت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں : ایران، حرم شاہ چراغ پر حملے کے دو مجرموں کو سرعام پھانسی کی سزا
نیز صیہونی میڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ العقبہ اجلاس کی طرح آئندہ آنے والے دنوں میں مصر میں شرم الشیخ میں ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ یہ نشست عقبہ اجلاس سے حاصل ہونے والے نتائج اور ماہ رمضان کے قریب مقبوضہ فلسطین میں کشیدگی میں کمی کے لئے عملی اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہو رہی ہے۔
صیہونی میڈیا نے مزید بتایا کہ اس نشست میں امریکہ کے علاوہ مصری، اردنی، فلسطینی اور صیہونی حکام شرکت کریں گے۔ حالیہ سکیورٹی اجلاس امریکہ کے توسط سے فلسطینی اتھارٹی اور صیہونی حکومت کے درمیان اردن کی میزبانی میں العقبہ بندرگاہ میں ہوا۔ جس میں قاہرہ اور واشنگٹن کے نمائندگان بھی شریک تھے۔
دوسری جانب فلسطین بھر میں عوام اور مقاومتی گروہوں نے اس اجلاس کی شدید مخالفت اور مذمت کی۔
العقبہ اجلاس کے اختتامی بیان کے مطابق، اسرائیل نے وعدہ کیا تھا کہ وہ صیہونی بستیوں کی ناجائز تعمیر کا جائزہ لینے کے لئے 4 ماہ اور نئی کالونیوں کی تعمیر کی فیصلے کو 6 ماہ کے لیے معطل کرے گا۔
اس اجلاس کی فلسطینی عوام اور مقاومتی گروہوں نے وسیع پیمانے پر مخالفت و مذمت کی۔
انہوں نے العقبہ کانفرنس کو فلسطینی عوام کے حقوق پامال کرنے اور صیہونی حکومت کو مقاومت کے دباؤ سے بچانے کی ایک سازش قرار دیا۔