دنیا

صدر پیوٹن کی گرفتاری کے وارنٹ روس کے لیے کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتے، ماریا زاخارووا

شیعیت نیوز: روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ روس عالمی فوجداری عدالت کا رکن نہیں ہے، لہذا اس عدالت کے فیصلے بھی اس ملک کے لیے کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز سے نقل کیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے روس کے صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر روس کی وزارت خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعہ کو اعلان کیا کہ عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے روس کے لیے قانونی اعتبار سے کوئی معنی نہیں رکھتے۔

زاخارووا نے کہا کہ روس عالمی فوجداری عدالت کے قیام سے متعلق معاہدے شامل نہیں ہے، لہذا اس کی بنیاد پر روس پر کوئی ذمہ داری بھی عائد نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں : ملک میں دشمن مایوسی پھیلانے اور ملک کی طاقتوں کو کمزوریوں میں بدلنا چاہتا ہے، ایرانی صدر

خیال رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے یوکرین میں جنگی جرائم کے الزام میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں جبکہ ماسکو نے ہمیشہ روسی افواج کے خلاف یوکرین کے ساتھ ایک سال سے جاری جنگ کے دوران جرائم کے الزامات کی تردید کی ہے۔

عالمی عدالت نے مبینہ طور پر بچوں کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے روسی فیڈریشن میں بچوں کی غیر قانونی منتقلی کے جنگی جرم کے الزام میں روسی صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری کا خیرمقدم کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا ہے کہ پیوٹن کو یوکرین میں مبینہ جنگی جرائم کا ذمے دار ٹھہرانے کے آئی سی سی کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

جیمز کلیورلی نے کہا کہ یوکرین میں جنگی جرائم کا مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا، یوکرین میں مبینہ مظالم کی تحقیقات جاری رہنی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button