دنیا

آسٹریلیا کو ایٹمی آبدوز دینا مشرقی ایشیا میں عدم استحکام کا باعث ہے، چین

شیعیت نیوز: چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے منگل کے روز کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے آسٹریلیا کو ایٹمی آبدوز دیئے جانے سے علاقے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوجائے گا جس سے پورے علاقے کا امن و امان و استحکام متاثر ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے بحر الکاہل اور بحر ہند میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کا بہانے کے تحت آئندہ برسوں کے دوران آسٹریلیا کو ایٹمی آبدوز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ادھر امریکی صدر جو بائیڈن، آسٹریلیا کے وزیراعظم اینٹونی آلبانیز اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے آؤکس معاہدے کے تحت، گذشتہ روز امریکہ کے شہر سین ڈیئیگو میں ملاقات کی اور آسٹریلیا کو ایٹمی آبدوز کے ضروری وسائل فروخت کرنے پر بات چیت کی۔

یاد رہے کہ آؤکس معاہدے کے تحت امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے میں اپنی مشترکہ سرگرمیوں میں بھی اضافہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : برطانیہ میں ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری، میٹرو سروس بند

دوسری جانب چین نے کورونا وبا پھوٹنے کے تین سال بعد پہلی مرتبہ آج سے تمام کیٹیگریز کے ویزے جاری کرنے کی اجازت دیتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

چین نے کووڈ 19 کے تدارک کے لیے سرحدوں پر نافذ کیے گئے پابندی کے سخت اس آخری اقدام کو بھی واپس لینے کا فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے کہ جب گزشتہ ماہ حکام کی جانب سے کورونا وائرس پر فتح کا اعلان کیا گیا تھا۔

سیاحت کی صنعت سے وابستہ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاحوں کے لیے ویزے کا اجرا دوبارہ شروع کرنا بیجنگ کی جانب سے چین اور دنیا کے درمیان سفری سہولیات کو معمول پر لانے کے لیے بڑی کوشش کو ظاہر کرتا ہے جس نے جنوری میں شہریوں کو غیر ملکی سفر سے روکنے کی اپنی ایڈوائزری واپس لے لی تھی۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کے وہ تمام علاقے جہاں وبائی مرض سے قبل ویزے کی ضرورت نہیں تھی وہاں ویزا فری انٹری بحال کردی جائے گی ۔

ہانگ کانگ اور مکاؤ سے چین کے سب سے خوشحال صوبے گوانگ ڈونگ میں غیر ملکیوں کے لیے ویزا فری انٹری بھی دوبارہ بحال ہو جائے گی۔

2022 میں چین میں اور وہاں سے جانے کے لیے صرف 11 کروڑ 57 لاکھ سرحد استعمال کی گئی جن میں غیر ملکیوں کی تعداد تقریباً 45 لاکھ تھی، اس کے مقابلے میں کوویڈ 19 سے قبل 2019 میں مجموعی طور پر 67 کروڑ افراد نے چین کی سرحد کو استعمال کیا جن میں غیر ملکیوں کی تعداد 9 کروڑ 77 لاکھ تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button