مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ کی جانب سے انخلاء کا بل منسوخ، حماس کا شدید ردعمل

شیعیت نیوز: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان عبد اللطیف القانوع نے مغربی کنارے کے شمال میں خالی کرائی گئی بستیوں میں صیہونیوں کی دوبارہ واپسی کے فیصلے کی مذمت کی۔ یہ متنازعہ فیصلہ اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ کے توسط سے کیا گیا۔

اس جارحانہ اقدام پر حماس کے ترجمان نے کہا کہ قابض صیہونی کابینہ کا یہ قدم فلسطینی سرزمین پر قبضے، یہودی سازی اور ہماری قوم کے خلاف علی الاعلان جنگ کا تسلسل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ احمد اقبال رضوی کی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم کے کارکنان پولیس گردی کےخلاف کل سے زمان پارک میں موجود

انہوں نے کہا کہ ہمارے جوان اور انقلابی اس صیہونی منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے مقاومت کا ساتھ دیں۔

عبد اللطیف القانوع نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمے داریوں کو ادا کریں اور بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

حماس کے ترجمان نے بین الاقوامی برادری سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہماری ملت، سرزمین اور مقدسات کے خلاف صیہونی حکومت کے نسل پرستانہ اقدامات و پالیسیوں کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں : جب بھی وطن عزیز کو ضرورت پڑے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،معصومہ نقوی

واضح رہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں، جب منگل کی صبح اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ نے ایک بل منسوخ کر دیا جسے ’’علیحدگی یا انخلاء‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ بل مغربی کنارے سے صیہونیوں کے اخراج کے لئے لایا گیا تھا۔ اس بل کے مطابق مغربی کنارے کے شمال میں خالی ہونے والی بستیوں کے ساتھ ساتھ حال ہی میں خالی ہونے والی بستیوں بشمول ’’حومش‘‘ میں صیہونی آباد کاروں کے داخلے اور رہائش پر عائد پابندی کو ختم کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button