سعودی عرب

امید ہے کہ ایران کے ساتھ تعمیری گفتگو کا سلسلہ جاری رہے گا، سعودی عرب

شیعیت نیوز: گذشتہ روز سعودی عرب کے وزراء کی کونسل نے اپنے اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا کہ ایران کے ساتھ تعمیری گفتگو کا سلسلہ جاری رہے گا۔

حالیہ سوموار کے روز سعودی وزراء کے وفد نے اپنے اجلاس میں ایران کے ساتھ مفید مذاکرات جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اپنے اجلاس میں سعودی وزراء کی کونسل نے ریاض اور تہران کے مابین معاہدے کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان تعمیری گفتگو جاری رہنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ اجلاس سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صدارت میں منعقد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران و سعودیہ معاہدہ خطے کے لیے گیم چینجر ہوگا، ترکی الفیصل

دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر پیٹرولیم نے خبردار کیا ہے کہ تیل کی قیمت مقرر کرنے والے کسی بھی ملک کو تیل فروخت نہیں کیا جائے گا۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر تیل عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ دیگر ملکوں کے لیے کسی ملک سے تیل کی قیمت خرید مقرر کرنا رسد اور طلب کے نظام کو درھم برھم کرکے رکھ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تیل کی عالمی منڈی میں استحکام کی اشد ضرورت ہے اور اس قسم کے اقدامات بحران کا سبب بنیں گے۔

سعودی عرب کے وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ ان کا ملک رواں سال کے اختتام تک اوپیک پلس سمجھوتے پر باقی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھوتہ تیل کی عالمی منڈی کے استحکام میں موثر واقع ہورہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں آسٹریلیا نے جی سیون اور یورپی یونین کے ساتھ ملکر سمندری راستے سے درآمد کیے جانے والے تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے روس نے مذکورہ ممالک کو تیل کی سپلائی بند کردی اور اس طرح کے میکنیزم سے کام لینے والے دیگر ملکوں کو بھی تیل دینے سے انکار کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button