دنیا

بحرالکاہل کو جنگ کے میدان میں تبدیل کر دیں گے، شمالی کوریا

شیعیت نیوز : امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف شمالی کوریا نے مزید 2 کروز میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا۔

امریکہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے جزیرہ نمائے کوریا میں کل پیر کے روز سے شروع ہونے والی سب سے بڑی مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ بحرالکاہل کو فائرنگ کے میدان میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

سیؤل کی فوج نے گذشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ امریکہ کی خصوصی فوج نے لکڑی کے چھرے کے عنوان سے خفیہ فوجی مشقیں انجام دی ہیں۔ جن میں فرضی طور پر شمالی کوریا میں بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مشقیں بھی انجام دی گئی ہیں۔

جزیرہ نمائے کوریا میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مشترکہ فوجی مشقیں ایسی حالت میں شروع ہوئی ہیں کہ ان فوجی مشقوں پر شمالی کوریا نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور پیونگ یانگ نے اعلان کیا ہے کہ یہ فوجی مشقیں ایک طرح سے اعلان جنگ ہیں۔

گذشتہ ہفتے بھی شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون نے اپنے ملک کی فوج کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ایک حقیقی جنگ کے لئے اپنی توانائی بڑھائیں اور خود کو آمادہ کریں۔

امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع ہونے پر جنوبی کوریا کے عوام نے سیئول میں ملک کے صدر کے دفتر کے سامنے جمع ہو کر امریکہ مخالف مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : موریطانیہ نے صیہونی حکومت کیساتھ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کردی

دوسری جانب شمالی کوریا نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی جنگی مشقوں سے چند گھنٹے قبل دو میزائل داغ کر امریکہ کو کسی بھی قسم کے اقدام سے خبردار کیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے مزید 2 کروز میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا، یہ میزائل آبدوز کے ذریعے فائر کئے گئے۔

شمالی کوریا کی جانب سے یہ تجربہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی جنگی مشقوں کے آغاز سے چند گھنٹے قبل کیا گیا۔

اس سے قبل شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اون نے فوج کو حکم دیا تھا کہ ایک حقیقی جنگ کی تیاری کے حساب سے مزید فوجی مشقوں کا اہتمام کرے ۔ انہوں نے یہ حکم گزشتہ روز ختم ہونے والی مشقوں کے بعد دیا تھا۔

دوسری جانب جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (JCS) کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد ان کی فوج ہائی الرٹ ہوگئی ہے جبکہ انٹیلی جنس ایجنسی اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ مل کر لانچ کی تفصیلات کا تجزیہ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button