مشرق وسطی

موریطانیہ نے صیہونی حکومت کیساتھ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کردی

شیعیت نیوز : گذشتہ روز موریطانیہ کی حکومت کے ترجمان نے اسرائیل سے سمجھوتے کے لئے کسی بھی رابطے کی تردید کر دی ہے۔

موریطانیہ کی حکومت کے ترجمان النافی ولد اشروقه نے سوموار کے روز اسرائیل سے کسی بھی قسم کے رابطے کی تردید کی ہے۔

انہوں نے حکومتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ موریطانیہ کی جانب سے اسرائیلی حکومت سے تعلقات کی بحالی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

النافی ولد اشروقه نے مزید کہا کہ موریطانیہ بین الاقوامی میڈیا میں چلنے والی خبروں کی تصدیق یا تردید میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق، موریطانیہ کی حکومت کے ترجمان نے ان خیالات کا اظہار ایسے وقت کیا، جب اسرائیل کے اخبارات نے دعویٰ کیا کہ چار عربی و اسلامی ممالک موریطانیہ، انڈونیشیا، صومالیہ اور نائیجیریا کے صیہونی ریاست سے تعلقات کی بحالی پر مذاکرات چل رہے ہیں۔

صیہونی روزنامے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ ’’ایلی کوہن‘‘ نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے موریطانیہ اور نائیجیریا سے صیہونی حکومت کے تعلقات کی بحالی میں مدد کرے۔ البتہ جرمنی نے موریطانوی حکومت پر اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے لئے کسی بھی دباؤ کو مسترد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے شام میں داعشی دہشت گردوں کو اپنے بیس کیمپوں میں منتقل کردیا

دوسری جانب اُردن کے سابق وزیر نے ریاض-تہران معاہدے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب امان اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا بہترین وقت ہے۔

اردن کے سابق وزیر ثقافت اور یوتھ محمد ابو رمان نے کہا کہ یہ ایران اور اردن کے درمیان تعلقات کی بحالی کا بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تعلقات کی بحالی ایک ضروری سفارتی امر ہے۔

محمد ابو رمان نے اس امر کی جانب زور دے کر کہا کہ خطے کی تبدیل ہوتی صورت حال اور اردن کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کے پیرائے میں ایران اور ادرن کے تعلقات بھی ضروری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے نزدیک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ضروری سفارتی امر ہے اور میں اس بات کی پیش گوئی کر رہا ہوں کہ اس سلسلے میں تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button