مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر بیت لحم میں مسجد شہید کردی

شیعیت نیوز: اتوار کی شام قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں ایک مسجد اور ایک دوسری عمارت جسے گودام کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے دو فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

ایک مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک بلڈوزر کے ہمراہ بیت فجار اور مراح معلا گاؤں کے درمیان واقع علاقے ’’ام سعید‘‘ پر دھاوا بول دیا اور اس علاقے میں ایک مسجد کو منہدم کردیا۔

اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر بیت لحم کے مشرق میں واقع گاؤں بیت تمار میں شہری فواد جمعہ جدال کی سائبان فروخت کرنے والی ایک بیرک کو بھی مسمار کر دیا۔

درایں اثناء اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے قریب سے نوجوان محمد شحادہ یوسف عودہ کو اور نوجوان نسیم جابر کو مقبوضہ بیت المقدس سے اس کے کام کی جگہ سے گرفتار کر لیا۔

اسرائیلی فوج مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں شہریوں کی گرفتاریوں اور ان اور ان کی املاک پر حملوں سمیت روزانہ چھاپہ مار کارروائیاں کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ حالات کشیدگی کی طرف جا رہے ہیں، خالد مشعل

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس کے امور کے ایک محقق راسم عبیدات نےخبردار کیا ہےکہ قابض حکام کی جانب سے سرنگ کی کھدائی سے باب الرحمہ نمازگاہ کو حقیقی خطرہ لاحق ہے۔

عبیدات نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست مصلیٰ باب الرحمہ کے علاقے کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے، جو مسجد اقصیٰ کے ایک تہائی حصے کی نمائندگی کرتا ہے اور القدس کے فلسطینی مسلمانوں کو باب الرحمہ قبرستان تک پہنچنے سے روکتا ہے۔

یروشلم شہر کے حالیہ واقعات صہیونی قابض ریاست کے ساتھ تناؤ اور کشیدگی میں اضافے کی لہر کی نشاندہی کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہمارے فلسطینی عوام قابض ریاست کے خلاف جنگ کے سائے میں اٹھیں گے جس کا عنوان یروشلم اور الاقصیٰ ہوگا ہے۔

انہوں نے توجہ دلائی کہ فاشسٹ صہیونی حکومت مسجد الاقصی کے اندر اپنی تلمودی رسومات کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس پر اردن کی سرپرستی کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

قابض حکام مسجد اقصیٰ کے ارد گرد کے تمام علاقوں میں زمین کے اوپر اور نیچے کھدائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مسجد اقصیٰ کے نیچے سرنگوں کی تعمیر کے علاوہ یہودی آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑ میں کھدائیاں جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button