دنیا

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوترش کا فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطین-اسرائیل تنازعے کے خاتمے کا واحد آپشن دو ریاستی حل ہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوترش نے اس امر کی جانب زور دے کر کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی فلسطین-اسرائیل تنازعے کا خاتمہ کر سکتا ہے اور ہر کسی کو اس بات کو سمجھنا چاہیئے۔

انٹونیو گوترش نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اس امر کی وضاحت کی کہ دو ریاستی حل کا مطلب قبضے کا خاتمہ ہے اور یہ وہ بات ہے، جس پر اقوام متحدہ کی قراردادوں میں زور دیا گیا ہے، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

انہوں نے غزہ کی پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کی صورت حال کو کافی خراب قرار دیا۔ انٹونیو گوترش نے کہا کہ غزہ میں رہنے والی فلسطینی جہنم جیسی زندگی اور دھمکیوں کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ تیونس اور دنیا کے ہر کونے میں مہاجرین کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیئے اور کسی کے سیاسی نظریات کی وجہ سے اُسے حراست میں نہیں لینا چاہیئے۔ انہوں نے شام اور ترکی کے زلزلہ متاثرین کی مدد پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : جنین: قابض اسرائیلی فوج نے شہید محمود کمیل کے والد کو گرفتار کر لیا

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے غریب ممالک کے خلاف امیر ممالک کے حربوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر ممالک غریب ممالک کو شرح سود کی اضافی قیمتوں سے تنگ کر رہے ہیں۔

قطر میں 46 کم ترقی یافتہ ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ دولت مند قوموں کو معیشتوں کے فروغ اور صحت و تعلیم بہتر بنانےکے لیے سالانہ 500 ارب ڈالر دینے چاہئیں۔

انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ انویسٹمنٹ کمپنیاں شرح سود بڑھا رہی ہیں، توانائی کمپنیاں ریکارڈ منافع کما رہی ہیں، قرضوں میں ڈوبے کم وسائل والے ممالک کو معاشی ترقی کے چیلنج درپیش ہیں، عالمی مالیاتی نظام اپنے فائدے کے لیے امیر ممالک نے ڈیزائن کیا۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ غریب ریاستیں غربت کے بدترین طوفان میں پھنسی ہوئی ہیں، امیر ممالک غریب ریاستوں کو موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے میں مدد کے لیے سیکڑوں ارب ڈالر دینے میں ناکام رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button