یمن

صنعاء کی جانب سے اپنی سرحد پر سعودی جراِئم پر عالمی خاموشی کی شدید مذمت

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر انسانی حقوق نے بارڈر ایریاز میں اپنے شہریوں کے خلاف سعودی جارحیت اور اس پر عالمی خاموشی کی مذمت شدید کی ہے۔

یمن میں انسانی حقوق کے وزیر علی الدیلمی نے کہا کہ ہمارے سرحدی علاقوں پر روزانہ کی بنیاد پر عالمی خاموشی کے سائے تلے سعودی عرب کی بربریت جاری ہے۔

انہوں نے المسیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ بین الاقوامی ادارے سرحد پر سعودی جارحیت کو روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اُٹھاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادی ہمیشہ امریکی خواہشات کے تابع ہے اور یمنیوں کے خلاف دشمن کی پے در پے جارحیت میں برابر کی شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، کربلائے معلیٰ میں پندرہ شعبان کی خصوصی تقریبات کے موقع سیکورٹی سخت

اس وزیر نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے بارڈر پر سعودی جرائم کا دقیق ریکارڈ مرتب کیا ہے اور انسانی حقوق کے اداروں کو ان جرائم سے آگاہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ وزارت خارجہ کو بھی فون کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں کو بتائیں کہ وہ اپنی انسانی ذمے داریوں کو ادا نہیں کر رہے۔

علی الدیلمی نے کہا کہ بہت سے ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کو غریب ممالک کی مدد کے لئے مالی امداد دی جاتی ہے کہ جس کا صرف تھوڑا سا حصہ ہی یمنی شہریوں تک پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز خبررساں اداروں نے یمن کے بارڈر ایریا "شدا” میں سعودی توپ خانے کے حملے کے نتیجے میں ایک شخص کے شہید ہونے کی خبر دی۔

سعودی عرب نے امریکہ اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر اپنی جارحیت شروع کررکھی ہے اور اس نے یمن کا زمینی سمندری اور فضائی محاصرہ بھی کررکھا ہے- سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button