یمن

یمن کے شہر عدن میں ریاض اور ابوظہبی کی ملیشیاؤں کے درمیان کشیدگی میں اضافے

شیعیت نیوز: جارح سعودی اماراتی اتحاد سے وابستہ ملیشیاؤں کے درمیان تناؤ اور تنازعہ اس طرح لوٹ آیا ہے کہ امارات سے وابستہ عبوری کونسل نے شہر عدن میں صدارتی محل پر حملہ کرنے اور سعودی عرب سے وابستہ اہلکاروں کو وہاں سے نکالنے کی دھمکی دی تھی۔

جنوبی عبوری کونسل اور العلیمی حکومت کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی شروع ہو گئی ہے جو کہ سعودی پراکسی ہے اور شہر عدن کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ عبوری کونسل کی اقتصادی محل پر حملے کی دھمکیوں کے بعد ریاض العلیمی حکومت کے وزراء اور عہدیداروں کو عدن شہر سے باہر منتقل کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سکیورٹی فورسز کا 13 آپریشنز میں 40 ملک دشمن تکفیری دہشت گردوں کو واصل جہنم کرنے کا دعویٰ

ریاض کی کٹھ پتلی حکومت کے سرکاری ذرائع نے اعلان کیا کہ وزیر داخلہ ابراہیم حیدر سمیت متعدد عہدیداروں اور وزراء نے عبوری کونسل کی افواج کے حملوں کے خوف سے عدن چھوڑ دیا۔

عدن شہر، جو کہ عبوری فورسز کے کنٹرول میں ہے، یمن کی صدارتی کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی کے بیانات کے بعد بہت زیادہ کشیدگی دیکھی گئی ہے، جن کا تقرر ریاض نے کیا تھا۔

جس کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی یمن کے مسئلے کو حل کیا جائے گا۔ مذاکرات کی فائل سے نامعلوم مدت کے لیے ہٹا دیا جائے۔

سعودی عرب نے امریکہ اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر اپنی جارحیت شروع کررکھی ہے اور اس نے یمن کا زمینی سمندری اور فضائی محاصرہ بھی کررکھا ہے- سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button