مقبوضہ فلسطین

قیدیوں کے خلاف نئی سزاؤں کے نفاذ کے بعد النقب جیل میں کشیدگی

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ جزیرہ نما النقب میں قائم اسرائیل کی صحرائی جیل میں انتہا پسند قابض وزیر ’’بن گویر‘‘ کی جانب سے قیدیوں کے خلاف نئی سزائیں عائد کیے جانے کے بعد النقب جیل میں سخت کشیدگی اور غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔

النقب جیل کے قیدیوں کے خلاف نئی سزاؤں میں بہت سے خاندانوں کو بغیر جواز کے ملنے سے روکنا، سرد موسم کی روشنی میں کپڑے نہ لانا، اور قیدیوں کے نمائندوں کو ان سے اعترافی بیان واپس لینے پر مجبور کرنا شامل ہے۔

النقب جیل میں قیدیوں کی تحریک شدت پسند ’’بن گویر‘‘ کے تعزیری فیصلوں کے بعد کئی نئے احتجاجی اقدامات پر غور کررہی ہے۔

قابض جیلوں میں قیدیوں نے اپنے خلاف جابرانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے جدو جہد کے بڑھتے ہوئے پروگرام کے تحت مسلسل پندرہویں روز بھی احتجاجی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

قیدیوں نے اپنے خلاف جابرانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیےجیل کے لباس ’’شاباص‘‘ پہننے کے علاوہ، صبح گیارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک تمام جیلوں کے تمام حصے بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی حکومت کی صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریاض میں شرکت کی اجازت

فلسطینی اسیران کی قومی تحریک کی سپریم ایمرجنسی کمیٹی نے کل ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ قیدیوں کی تحریک نام نہاد ’’بن گویر‘‘ کے اقدامات کا مقابلہ کر رہی ہے جو تمام جیلوں میں عام نافرمانی کے ساتھ ماہ رمضان کی پہلی تاریخ کو کھلی بھوک ہڑتال کی تیاری کررہی ہے۔

دوسری جانب کل بدھ کے روز اسرائیلی فوجی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں فلسطینیوں کی زمینوں میں محدود فاصلے تک گھس گئی۔

مقامی ذرائع کے مطابق متعدد بلڈوزر اور ٹینک جنوبی غزہ کی خان یونس گورنری سے فلسطینی اراضی کے اندر داخل ہوئے۔

بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کی زمینوں میں گھس کر 50 میٹرتک اندر کھدائی کی اور توڑپھوڑ کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ حفاظتی باڑ کے اندر متعدد ٹینکوں اور فوجی جیپوں نے گھس کر فلسطینی شہریوں کے کھیتوں میں فصلوں کو تباہ کیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے مشرق،جنوب اور شمال میں سرحدی علاقوں وقتاً فوقتاً سکیورٹی بہانوں کی آڑمیں دراندازی کرتی رہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button