اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی حکومت کی صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریاض میں شرکت کی اجازت

شیعیت نیوز: سعودی حکومت کے نئے اسکینڈل کے انکشاف کے بعد، جس نے صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریاض میں لیپ 2023 کے نام سے معروف مستقبل کی ٹیکنالوجی کانفرنس میں بڑے پیمانے پر شرکت کی اجازت دی۔

ایسا لگتا ہے کہ اس حکومت نے صیہونی حکومت کے ساتھ بتدریج معمول پر لانے کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات اور بحرین کی طرح ایک بار معمول پر آنے کو ترجیح دی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے سخت خبروں پر سنسر شپ کے باوجود سفارتی ذرائع سے 6 تا 9 فروری 2023 کو منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے صہیونی تاجروں کے نام شائع کیے گئے ہیں۔

سعودی ٹیکنالوجی کانفرنس میں صیہونی حکومت کا بہت مضبوط اثر و رسوخ سعودی عرب میں اس حکومت کے خطرناک اثر و رسوخ کے دائرے میں ہے لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ اثر و رسوخ محمد بن سلمان کی حمایت سے حاصل ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تابکار آلودگی عراقی شہروں میں پھیل چکی ہے، عراقی وزارت صحت

کانفرنس میں صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور سعودی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کے باوجود قابل ذکر بات کانفرنس میں ربی جیکب ہرزوگ کی شرکت ہے جنہوں نے ہمیشہ اپنا تعارف سعودی عرب کے ربی کے طور پر کرایا اور کہا کہ اس کی وجہ سے کانفرنس میں وہ شرکت کرتے ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے برطانیہ کے وزیر دفاع نے ریاض میں ملاقات کی ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق ملاقات میں اسٹریٹجک تعلقات، دفاع اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی ملاقات میں علاقائی اور عالمی مسائل کے حل کی کوششوں پر بھی گفتگو کی گئی۔

اس حوالے سے سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور برطانیہ کے وزرائے دفاع نے فضائی استعداد سے متعلق پروگرام پر دستخط بھی کیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button