دنیا

اسرائیلی کنیسٹ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی سزائے موت کا بل منظور

شیعیت نیوز: بدھ کو اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کئی قوانین پر ووٹنگ کرائی۔ اسرائیلیوں کے قتل میں ملوث فلسطینی مزاحمت کاروں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے کرانہیں سزائے موت دینے کے بل پربھی ووٹنگ کی گئی۔

رائے شماری میں ابتدائی طور پراس بل کو منظور کرلیا گیا ہے۔ اس کےبعد اسرائیلی کنیسٹ میں اس نام نہاد سیاہ قانون پر دوسری اور اس کے بعد تیسری رائے شماری ہوگی جس کے بعد یہ قانون نافذ العمل ہوجائے گا۔

بدھ کے روز رائے شماری اسرائیل کی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی کے امور کی منظوری کے بعد سامنے آئی ہے جس میں 26 فروری کو اسرائیلی اہداف کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کو سزائے موت دینے کے قانون کی منظوری دی گئی تھی۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے بتایا کہ ’’عدالت نئے قانون کے تحت اسرائیل کے شہریوں کے خلاف قومی بنیادوں پر قتل کے جرم کے مرتکب افراد کو سزائے موت دے سکے گی ہے‘‘۔

اخبار نے مزید کہا کہ وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی نے فیصلہ کیا  ہے کہ بل کنیسٹ میں پیش کرنے سے پہلے اس کے فارمولے کے بارے میں سکیورٹی کابینہ میں بحث کا اجلاس منعقد کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : شہر اریحا میں زخمی حالت میں گرفتار نوجوان سمیت اسرائیلی حملے میں دو فلسطینی شہید

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی قابض حکام نے جیلوں رہا ہونے والے دو قیدیوں کے بینک اکاؤنٹس اور ان کی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ایک اور قیدی کے والد کے اکاؤنٹ اور اس کی گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیا۔

فلسطینی نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے یروشلم کے ایک سابق اسیر محمد درباس کی گاڑی کو قبضے میں لے لیا اور اس کے بینک فنڈز ضبط کر لیے۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزموریا چوکی پر رہا ہونے والے قیدی ایوب نعمان عفانہ کی گاڑی بھی قبضے میں لے لی اور اس کا بینک اکاؤنٹ بھی ضبط کر لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے یروشلم کے قیدی بشار العبیدی کے والد کی گاڑی قبضے میں لے لی، ان کی والدہ کو گرفتار کر کے ان سے قلندیہ فوجی چوکی پر زمین پر پوچھ گچھ کی گئی۔ ان کا بینک اکاؤنٹ بند کر دیا اور تقریباً ایک ہفتے کے دوران اس میں موجود رقم ضبط کر لی۔

قیدیوں اور ان کے اہل خانہ پر یہ حملہ انتہا پسند اسرائیلی حکومت میں قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر اور اسرائیلی حکومت میں وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی طرف سے 87 قیدیوں کے فنڈز ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button