دنیا

یوکرین پر روسی حملوں میں شدت آ گئی ہے، ولادیمیر زیلنسکی

شیعیت نیوز: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بعض علاقوں میں روسی حملوں میں شدت کا اعتراف کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کی افواج پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور مشرقی فرنٹ لائن شہر باخموت(Bakhmut) میں روس کی جانب سے حملے مزید تیز اور شدید ہوتے جا رہے ہیں ۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ پہلے کی طرح سب سے مشکل صورت حال باخموت کی ہے، روس اپنے فوجیوں ہماری پوزیشنوں پر حملہ کرنے کے لیے بھیجتا ہے۔

زیلنسکی نے اسی دوران یہ بھی دعویٰ کیا کہ روس نے جمعرات سے اب تک صرف ایک محاذ پر اپنے تقریباً 800 فوجیوں کو کھو دیا ہے، اسی لیے لڑائی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ایک یوکرینی فوجی نے کہا کہ میرے خیال میں باخموت کو تقریباً تہس نہس کردیا گیا ہے۔ روسی افواج شہر کے ارد گرد کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔

منگل کو جاری ہونے والی اے ایف پی کی فضائی فوٹیج میں باخموت میں تقریباً تمام عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں اور وہاں سےدھواں اٹھتے دکھائی دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جیل بھرو تحریک معطل اور انتخابی مہم کے آغاز کا اعلان کردیا

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی یونائٹڈ فورسز کے کمانڈر اڈوارڈ موسکالف کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فوج کے سربراہ کو برطرف کرنے کے بارے میں کوئی وضاحتی بیان نہیں دیا۔ ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ فوج کے سربراہ کو مالی بدعنوانی کے الزام میں برطرف کیا گیا ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔

ان دنوں یوکرین میں مالی بدعنوانی کے الزامات میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی برطرفی کی متعدد خبریں آ چکی ہیں۔

یوکرین کے صدر اس سے پہلے بھی دو اعلی حکومتی عہدیداروں کو مالی بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں برطرف کرچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button