سعودی عرب

سعودی عرب کا یوکرین کیلئے 40 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان

شیعیت نیوز: سعودی عرب کی جانب سے یوکرین کو انسانی بنیادوں پر 40 کروڑ ڈالر کی امداد دی جائے گی۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے یوکرین کے شہر کیف کا دورہ کر کے صورت حال کا جائزہ لیا جب کہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔

سعودی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے دورہ کیف کے دوران (اتوار) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

سعودی میڈیا کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور کے علاوہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سفارتی کوششوں کا مقصد یوکرین کے بحران کو پُرامن طریقے سے حل کرنا اور یوکرین اور اس کے عوام کو جنگ کے سماجی اور معاشی منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے مدد مہیا کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل کے خلاف فرانس میں احتجاجی مظاہرے

بن فرحان نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے پرامن خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم تمام فریقین کی مدد سے بحران کے حل کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم یوکرین میں اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر یوکرین میں جنگ کے نتائج کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ہم کیف کو 410 ملین ڈالر کی امداد فراہم کر رہے ہیں۔‘‘

یوکرین کے صدر نے اس ملاقات میں کہا کہ ’’سعودی وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک نئی ترغیب ملے گی اور ہم یوکرین کے امن اور خودمختاری کی حمایت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں‘‘۔

گزشتہ اکتوبر میں، محمد بن سلمان اور زیلنسکی کے درمیان ایک فون کال میں، سعودی ولی عہد نے ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے اپنے ملک کی تیاری کا اعلان کیا اور کہا کہ ریاض حکومت ان تمام اقدامات کی حمایت کرتی ہے جو کیف اور ماسکو کی حکومت کے درمیان کشیدگی کو کم کریں۔

بن سلمان اور زیلنسکی کے درمیان 31 ستمبر کو ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی۔

اب تک بہت سے ممالک نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے، جو کوششیں اب تک کہیں نہیں پہنچی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button