ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، امریکی انٹیلیجنس چیف ولیم برنز

شیعیت نیوز: امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (CIA) کے سربراہ ولیم برنز نے یوکرائنی جنگ، ماسکو و بیجنگ کے باہمی تعلقات اور ایران کے جوہری پروگرام سمیت متعدد عالمی موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر اعتراف کیا ہے کہ ایران، جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
امریکی نیوز چینل سی بی ایس کے ساتھ گفتگو میں ولیم برنز نے یوکرائن جنگ میں روس کو چین کی مدد کا اپنا دعوی دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو یقین ہے کہ چین، روس کو خصوصی فوجی کارروائیوں میں مدد کے لئے مہلک فوجی سازوسامان فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ولیم برنز نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر چین کی جانب سے تاحال حتمی فیصلہ نہ کئے جانے کے باوجود، امریکہ کو امید ہے کہ وہ بیجنگ کو اس ’’انتہائی خطرناک اور غیر معقول جوا‘‘ کھیلنے سے روک پائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : عراق کی دورہ شام کیلئے مشترکہ عرب پارلیمنٹ کے وفد کی تشکیل
امریکی انٹیلی جنس چیف نے روسی اہداف کو نشانہ بنانے اور ڈونباس کے علاقے میں خصوصی فوجی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے یوکرائن کو امریکہ کی جانب سے دی جانے والی انٹیلیجنس امداد پر روشنی ڈالی اور ماسکو حکام پر "ایک کے بعد ایک غلط مفروضے اپنانے” کا الزام عائد کیا۔
سی بی ایس ویب سائٹ کے مطابق، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا ایرانی حکام نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا فیصلہ کر لیا ہے؟ ولیم برنز نے کہا کہ جہاں تک ہمیں معلوم ہے، ایرانی حکام نے اپنے اس جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا جسے انہوں نے سال 2003ء کے آخر میں معطل کر دیا تھا۔
امریکی انٹیلیجنس چیف نے پھر ایران میں 84 فیصد یورینیم کی افزودگی کے اپنے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا کہ لیکن اس (جوہری) پروگرام کی دو بنیادیں بہت پیشرفت کر گئی ہیں یعنی افزودگی میں بہت پیشرفت ہوئی ہے اور اگر وہ (ایرانی) چاہیں تو صرف چند ہفتوں میں ہی 90 فیصد افزودگی تک پہنچ سکتے ہیں اور دوسرے یہ کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے کی قابلیت رکھنے والے میزائلوں کے میدان میں بھی بہت آگے بڑھ گئے ہیں!