دنیا

جی7 کے مالیاتی سربراہان روس کے خلاف اقدامات پر تبادلہ خیال

شیعیت نیوز: جاپان نے جمعرات کو بھارت میں جی 7 کے رکن ممالک کے مالیاتی سربراہان کی میٹنگ کا اعلان کیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جاپان کے وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ G7 مالیاتی سربراہان 23 فروری (جمعرات) کو روس کے خلاف اٹھانے والے اقدامات پر بات کرنے کے لیے ملاقات کریں گے۔

جاپان بھارت کے شہر بنگلور میں جی 7 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنروں کے اجلاس کی صدارت کرے گا۔ یہ ملاقات یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے تقریباً ایک سال بعد ہو گی۔

روس کے خلاف گروپ آف سیون اور دیگر ممالک کے تعزیری اقدامات کے باوجود یوکرین میں تنازعہ جاری ہے۔

سوزوکی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم پابندیوں کے اثرات کو بڑھانے کے لیے گروپ آف سیون اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ قریبی رابطہ قائم کرتے رہیں گے تاکہ روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے حتمی مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔‘‘

جاپان ہیروشیما میں 19-21 مئی G7 رہنماؤں کے اجلاس سے قبل اس سال کے G7 وزارتی اجلاسوں کی صدارت کر رہا ہے۔ گروپ 7 میں انگلینڈ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کے حقوق کا حصول صرف استقامت و مزاحمت سے ممکن ہے، رضا رمضانی

دوسری جانب ایک مغربی میڈیا نے بعض ماہرین اور فوجی حکام کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی فوج میں ملازمین اور آلات کی شدید کمی کی خبر دی ہے۔

سوئس اخبار ٹیگس انسایگر (Tags Anseiger) نے برطانوی فوج میں فوجی ساز و سامان کی شدید کمی کا ذکرکرتے ہوئے لکھا کہ برطانیہ کو اچانک احساس ہوا کہ اس نے گزشتہ چند دہائیوں میں اپنی مسلح افواج میں کتنی کمی کی ہے، اس ملک کی فوج میں فوجیوں، توپوں، ٹینکوں، طیاروں اور جہازوں کی شدید کمی ہے۔

برطانیہ میں کنزرویٹو وزیر اعظم رشی سونک کو اپنی پارٹی، فوج اور بااثر دائیں بازو کے پریس کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے جو سبھی چاہتے ہیں کہ برطانیہ کی مسلح افواج میں تیزی سے اور زبردست طریقے سے اضافہ ہو۔

فوجی ماہرین اور دفاعی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی طاقت کے مظاہرہ کے بغیر برطانیہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور اپنے ملک کی حفاظت کرنے کے قابل نہیں رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button