سعودی عرب

کرین حادثے کا سعودی عدالت نے فیصلہ سنا دیا، دیت کی ادائیگی فیصلے میں شامل نہیں

شیعیت نیوز: سعودی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے بن لادن گروپ کو کرین حادثے کا ذمہ دار قرار دیا ہے اور اس پر 20 میلین سعودی ریال کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

سعودی عدالت نے 2015 میں مسجد الحرام کے صحن میں ہونے والے کرین حادثے کا فیصلہ سنا دیا ہے جس میں 11 ایرانیوں کے ہمراہ مختلف ممالک کے 111 حجاج جاں بحق جب کہ 238 حاجی زخمی ہو گئے تھے۔

سعودی حکومت نے طوفانی ہواؤں کو اس حادثے کی وجہ بتا کر جان چھڑانے کی کوشش کی تھی۔ سعودی عرب کے اخبار عکاظ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عدالت نے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرتے ہوئے بن لادن کمپنی کو غفلت اور حفاظتی قوانین کی پابندی نہ کرنے پر 20 میلین سعودی ریال کا جرمانہ عائد کیا ہے جب کہ اس فیصلے میں شہید ہونے والے حجاج کی دیت ادا کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تین افراد کو غفلت اور احتیاطی امور کی پابندی نہ کرنے پر 6 ماہ قید اور 30 ہزار سعودی ریال کا جرمانہ اور چار دوسرے افراد پر تین ماہ قید اور پندرہ ہزار سعودی ریال کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کیا آملیٹ کو دوبارہ انڈہ بنایا جا سکتا ہے؟جماعت اسلامی کے ترمیمی مذہبی بل پر وسعت اللہ خان کی زبردست تحریر

دوسری جانب سعودی حکومت نے عمرے کے ویزے کے حامل زائرین کو سعودی عرب کے تمام انٹرنیشنل ایئر پورٹس پر سفر کی اجازت دے دی۔ اس حوالے سے جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن گاکا نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

سعودی ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ملکی و بین الاقوامی پروازیں عمرہ زائرین کے لیے سعودی عرب کا کوئی بھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ استعمال کرسکتی ہیں۔

سعودی ایوی ایشن نے کہا ہے کہ پروازوں کو نئے نوٹیفکیشن پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی گئی اور احکامات کی خلاف ورزی کرنے والی ایئر لائنز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

سعودی ایوی ایشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ دمام، القسیم، ریاض سمیت تمام ایئر پورٹس سے آمد اور روانگی کی سہولت دستیاب ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عمرے کے ویزے کے حامل مسافر صرف جدہ اور مدینہ ایئر پورٹ سے سفر کرتے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button