مقبوضہ فلسطین

القدس یونیورسٹی میں اسرائیلی فوج فلسطینیوں میں جھڑپیں، 71 زخمی

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس کے شہر ابو دیس میں القدس یونیورسٹی کے سامنے کل اتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔

ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ القدس یونیورسٹی کے رضاکاروں کے اس کے عملے نے اس کے دروازے کے سامنے قابض صیہونی ریاست کے ساتھ تصادم کے دوران 71 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی۔

طبی عملے نے بتایا کہ 4 زخمیوں کو ربڑ کی گولیاں ماری گئی تھیں، 59 شہری آنسو گیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے تھے جب کہ 8 شہریوں کو جھلسنے سے زخم آئے۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اتوار کے روز کابینہ کے سکیورٹی امور پر کابینہ کے اجلاس میں بات چیت کے فیصلے کے بعد اسرائیلی فوج نے بیت المقدس کے علاقوں میں وسیع پیمانے پر آپریشن کے امکان سے قبل دھاوا۔

گذشتہ جمعہ کو راموٹ یہودی کے قریب شہید حسین قراقع کی طرف سے کیے گئے ایک رن اوور آپریشن میں 3 آباد کاروں کے ہلاک اور دیگر کے زخمی ہونے کے بعد، انتہا پسند بین گویر نے قابض پولیس کو ’’آپریشن ڈیفنسو وال 2‘‘ کرنے کی تجویز دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی ریاست نے بحرین میں ایک جزیرہ خرید لیا

دوسری جانب کل اتوارکے روز ایک اسرائیلی وزارتی کمیٹی نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں ’’علاحدگی‘‘ کے منصوبے کو منسوخ کرنے کے بل کی منظوری دی، جس کے مطابق تل ابیب نے علاقے میں کئی بستیوں کو خالی کر دیا۔

عبرانی چینل 7 نے کہا کہ گوش قطیف (جنوبی غزہ کی پٹی میں قابض ریاست کے ذریعے قائم کردہ ایک سیٹلمنٹ بلاک) اور شمالی مغربی کنارے میں چار بستیوں کو18 سال بعد وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی نےایک بل کی منظوری دی۔ اس بل میں یہودی کالونیوں کو خالی کرنے کے اس فیصلے کومنسوخ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

چینل نے عندیہ دیا کہ منسوخی کا قانون اسرائیلیوں کوخالی کردہ غانیم، کادیم، حومیش اور سانور ہیں۔

اس نے مغربی کنارے میں آباد کاری کی علاقائی کونسل کے سربراہ ’یوسی داگان‘ نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ اس قانون کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ یہ وہ جدوجہد ہے جسے ہم 18 سال سے لڑ رہے ہیں اور آخر کار ہمیں سرنگ کی دوسری طرف روشنی نظر آتی ہے۔

اس قانون کو اگلے بدھ کو کنیسٹ میں ابتدائی سماعت میں رائےشماری کے لیے رکھا جائے گا جس کے بعد یہ قانون موثر ہو جائے گا۔ اگریہ قانون تیسری رائے شماری میں بھی منظور ہوتا ہے تو اسے نافذ کردیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button