دنیا

سابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیت کا عجیب دعویٰ

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیت نے دعویٰ کیا ہے کہ میں نے پوتن کو قائل کیا کہ وہ زیلنسکی کو قتل نہ کریں۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ مارچ میں روس کے صدر سے ملاقات کے دوران انہوں نے یوکرین کے صدر کو قتل نہ کرنے پر قائل کر لیا تھا۔

فارس بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی سابق وزیر اعظم نفتالی بینیت نے کہا کہ گزشتہ مارچ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے دوران انہوں نے انہیں باور کرایا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو قتل نہ کریں۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیت کا مزید کہنا تھا کہ ایئرپورٹ جاتے ہوئے انہوں نے زیلنسکی کو فون کیا اور اس مسئلے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے چینی جاسوسی غبارے کو کیوں مار گرایا، پہلے تھا خوفزدہ

جہاں روس کے خلاف مغرب کا ہر طرح کا دباؤ اور یوکرین کے لیے ان کی ہر طرح کی حمایت جاری ہے، وہیں چند روز قبل سابق برطانوی وزیراعظم نے ولادیمیر پوتن کے خلاف ایک متنازعہ دعویٰ کیا تھا۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے پوتن بنام مغرب کے عنوان سے بی بی سی کی دستاویزی فلم کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس ملک کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے روسی صدر کے خلاف سخت دعویٰ کیا ہے۔

اس دستاویزی فلم کے ایک حصے میں بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ شروع ہونے سے قبل اس ملک کے صدر ولادیمیر پوتن نے انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

جانسن کے مطابق، روس کے یوکرین پر حملے کے منصوبے کے بارے میں معلومات منظر عام پر آنے کے بعد، انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو برطانیہ کی حمایت کا یقین دلانے کے لیے کیف کا سفر کیا تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button