دنیا

صیہونی حکومت کی فوڈ فیکٹری میں آگ لگ گئی

شیعیت نیوز: مقبوضہ فلسطین کے شمال میں فوڈ فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھنے کی خبر ملی ہے۔ دوسری طرف صہیونی فوج کے افسروں نے اجتماعی استعفیٰ دے دیا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے شہاب کے مطابق یہ آگ صوبہ حیفہ سے پچاس کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع قصبے کفر قرہ میں، کھانے کی ایک فوڈ فیکٹری میں لگی ۔ آگ لگنے کی وجوہات اور ممکنہ جانی نقصان کے بارے میں رپورٹ میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

گزشتہ نومبر کے مہینے میں بھی صہیونی میڈیا نے مقبوضہ فلسطین میں دیمونا ایٹمی بجلی گھر کے مشرق میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی خبر دی تھی ۔

حالیہ مہینوں میں اسرائیل کی آئل ریفائنریوں، پیٹرو کیمیکل انڈسٹریوں، فوجی مراکز اور بس ٹرمینلوں میں آگ لگنے اور سائبر حملوں کے، درجنوں واقعات پیش آچکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : بحرینی قیدیوں کی مشکل صورت حال کے بارے میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی رپورٹ

دوسری جانب قدس کی غاصب اور جابر صہیونی فوج کے افسروں نے اجتماعی استعفیٰ دیدیا ہے۔

رای الیوم نے صہیونی اخبار ’’اسرائیل ہیوم‘‘ کے حوالے سے صہیونی فوجیوں کی جانب سے دیئے جانے والے استعفوں اور کم تنخواہوں کی طرف توجہ دلائی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ان معاملات نے مستقل ملازمت پیشہ افراد اور افرادی قوت کے مسائل کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

رای الیوم ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل ہیوم نے اطلاع دی کہ سینکڑوں افسران اور 145 فوجیوں نے بھی فوج میں خدمات جاری رکھنے سے انکار کر دیا اور استعفیٰ دے دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ فوج میں کیوں رہیں؟ مستقبل کی کوئی گارنٹی نہیں ہے اور حکام ریٹائر ہونے والوں کی تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کر رہے ہیں۔

اسرائیل ہیوم نے مزید لکھا کہ میجر کے عہدے کے ساتھ 613 سے زائد مستقل سروس اہلکاروں نے 2022 میں فوج کو چھوڑ دیا اور یہ تقریباً 70 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ سال، کرنل کے عہدے کے ساتھ تقریباً 12 فوجی افسران نے فوج چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس صہیونی اخبار کے مطابق یوں دکھائی دیتا ہے کہ فوجی اہلکاروں کو فوج میں مستقل طور پر رکھنے کیلئے صیہونی حکومت کا عارضی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہوا ہے اور اسی وجہ سے فوجی افسر اور اہلکار استعفے دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button