مشرق وسطی

بحرینی قیدیوں کی مشکل صورت حال کے بارے میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی رپورٹ

شیعیت نیوز: بحرین میں انسانی حقوق اور جمہوریت کا دفاع کرنے والی ایک تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں بحرین میں نظریاتی اور سیاسی قیدیوں کے حقوق کی پامالی اور ان پر تشدد کے اثرات پر بات کی۔

بحرین میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کرنے والی امریکی تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان قیدیوں کے حقوق کی سب سے اہم خلاف ورزیاں لاتیں مارنا، تھپڑ مارنا، ڈنڈے اور پائپ سے مارنا، پھانسی دینا اور تنہاہ رکھ دینا ہیں۔ گرمی یا سردی والے کمرے میں قیدی۔ شدید، قیدی کو طویل عرصے تک کھڑے رہنے پر مجبور کرنا، نیند اور نہانے سے محروم ہونا، بجلی کے جھٹکے اور عصمت دری کرنا ہے۔

خاندان کے افراد کو قتل کرنے کی دھمکیاں، مزید اذیتیں دینا، نماز سے روکنا، خاندان اور مذہبی شخصیات کی توہین کرنا اور طویل مدت تک قید تنہائی بحرین میں سیاسی اور نظریاتی قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جن قیدیوں کو رہا کیا جاتا ہے وہ حکومتی انتقامی کارروائی کے خوف سے سائیکو تھراپی سیشنز میں شرکت سے بھی انکار کر دیتے ہیں جس کی بنیادی وجہ سکیورٹی فورسز کی طرف سے دھمکیاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس : حوارہ چوکی پر اسرائیلی گولی سے فلسطینی نوجوان عبداللہ قلالوہ کی شہادت

دوسری جانب مصر کی معروف جامعہ الازہر الشریف نے پشاور مسجد حملے پر ردعمل میں کہا ہے کہ صرف گمراہ اور اخلاقی اقدار سے بے بہرہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں۔

پشاور مسجد حملے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے جامعہ الازہر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عبادت گاہ اور اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا، اس کا تقدس مجروح کرنا، اسے مقتل بنانا اسلامی تعلیمات اور انسانی و اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ صرف گمراہ، اسلامی تعلیمات، انسانی اور اخلاقی اقدار سے بے بہرہ اور خوف پھیلانے والے عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، الازہر الشریف حکومت پاکستان اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والوں پر رحم فرمائے، ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل اور زخمیوں کو جلد صحت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button