سعودی فوجیوں نے متعدد شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا

شیعیت نیوز: سعودی فوجیوں نے القطیف اور العوامیہ پر حملے کرکے متعدد شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوسری طرف سعودی سیاسی قیدی محمد فہد القحطانی 99 دن سے لاپتہ ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے مطابق سعودی فوجی بکتر بندگاڑیوں کے ساتھ ملک کی شیعہ آبادی والے علاقوں العوامیہ اور القطیف میں داخل ہوئےاور لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی فوجیوں نے کم سے کم دس شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اور ان کے بارے میں کسی کو معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔
عدالتی حکم اور وارنٹ کے بغیر انجام پانے والی ان گرفتاریوں کا مقصد ملک کی شیعہ آبادی کو خوفزدہ کرنا بتایا گیا ہے جو کافی عرصے سے اپنے سماجی، اقتصادی، سیاسی اور مذہبی حقوق کے لیے پرامن تحریک چلا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عراق: زلیکان فوجی اڈے میں ترک فوجی اڈے پرحملہ
سعودی حکومت تیل سے مالا مال شیعہ آبادی والے علاقے کے لوگوں کے جائز سماجی، اقتصادی، سیاسی اور مذہبی مطالبات پورے کرنے کے بجائے فوجی طاقت استعمال کرکے ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب سعودی کارکن القحطانی 99 دن سے زائد عرصے سے لاپتہ ہیں۔
سعودی سیاسی قیدی محمد فہد القحطانی کی اہلیہ ماہا القحطانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ آج میری شوہر کی جبری گمشدگی کو 99 دن گزر چکے ہیں، جب کہ اس نے 69 دن پہلے اپنی قید مکمل کی ہے، اور یہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی، ڈاکٹر محمد فہد القحطانی کہاں ہیں؟ اسے کب تک قید رکھا جائے گا؟
سعودی سیاسی قیدی محمد فہد القحطانی کی اہلیہ نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میری شوہر کے حقوق کی خلاف ورزی جاری ہے، وہ 74 دن تک غائب رہی اور 45 دن پہلے اس کی غیر منصفانہ سزا ختم ہوگئی‘۔
قابل غور ہے کہ انسانی حقوق کے ممتاز محافظ اور سعودی علمی شخصیت القحطانی 24 اکتوبر سے لاپتہ ہیں اور سعودی حکام نے اس دن سے ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔