مقبوضہ فلسطین

دو فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر جہاد اسلامی کا ردعمل

شیعیت نیوز: فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نےصیہونی فوجیوں کے ہاتھوں دو فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم مزاحمتی مجاہدین کو مرعوب نہيں کر سکتے۔

بدھ کے روز صیہونی فوجیوں نے اکیس سالہ فلسطینی نوجوان عبدالناصر لحلوح کو دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر قلقیلیہ کے کدومیم علاقے کے قریب گولی مار کر شہید کر دیا تھا جبکہ سترہ سالہ فلسطینی نوجوان محمد علی ابو صلاح کو صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع شفاط کیمپ میں شہید کر دیا۔

فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے مطابق تحریک جہاد اسلامی نے جمعرات کو ایک بیان میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی گولیوں سے دو فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گھناؤنا جرم ہے اور صیہونی حکومت کی فاشسٹ اور انتہا پسند کابینہ اس کی ذمہ دار ہے۔

جہاد اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اس کھلی جنگ اور مزاحمت کاروں کے گھروں کی تباہی کے باوجود ہمت نہیں ہاریں گے اور آزادی اور فتح تک اپنی مزاحمت پر قائم رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس میں یہودیوں کا اشتعال انگیزجلوس روکنے کی اپیل

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ مشرقی یروشلم کے ضلع سلوان میں البستان محلے کی مسماری کا ارادہ قابض اسرائیلی حکام کی فاشسٹ کاروائیوں کا ایک اور ثبوت ہے۔

ایک بیان میں حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے دائیں بازو کی انتہا پسند اسرائیلی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ’’یروشلم، اس کے لوگوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف جرائم اور بربریت کی کاروائیوں میں حد سے بڑھ رہی ہے۔‘‘

ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حکومت سمجھتی ہے کہ بین الاقوامی برادری کی حمایت اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر آجانے سے اسے مقدس شہر میں اپنی جابرانہ کاروائیوں کے لیے ہری جھنڈی دکھا دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ اسرائیلی حکومت کی بھول ہے  کہ فلسطینی عوام اس کے جابرانہ کاروائیوں کے سامنے جھک جائیں گے اور خاموش رہیں گے۔ اسرائیلی حکومت  مقدس شہر میں اس طرح کی کاروائیوں کے نتائج کے لیے پوری طرح سے ذمہ دار ہے۔

انہوں نے دہرایا کہ فلسطینی مزاحمت اس طرح کی بے لگام اسرائیلی بربریت اور نازی ازم کو دیکھ کر خاموش نہیں رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button