مقبوضہ فلسطین

قبلہ اول مسجد الاقصیٰ سمیت متعدد مقامات پر جمعہ کے بڑے اجتماعات

شیعیت نیوز: اسرائیلی پولیس کی پابندیوں کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے قبلہ اول مسجد الاقصیٰ میں نمازِ جمعہ ادا کی۔

مقبوضہ بیت المقدس کے محکمہ اوقاف نے بتایا کہ قدیمی شہر کے دروازوں اور داخلی راستوں پر اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 75 ہزارنمازیوں نے مقدس مقام پر نمازِ جمعہ ادا کی۔

اسرائیلی پولیس نے درجنوں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں، فلسطینیوں اور ان کے شناختی کارڈوں کی تلاشی لی اور ان میں سے بہت سے لوگوں کو مسجد تک پہنچنے سے روک دیا۔

نمازِ  جمعہ سے قبل اسرائیلی فورسز نے ایک نوجوان کو اقصیٰ کے دروازوں کے قریبی علاقے میں حملہ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا۔

خطبہ جمعہ میں مسجدِ اقصیٰ کے خطیب شیخ یوسف ابو سنینہ نے کہا کہ اسرائیلی غاصب بیت المقدس اور فلسطینی عوام پر حملہ آور ہیں۔ روزانہ چھاپے، گرفتاریاں اور پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : 20 جنوری 2014، آج نواں یوم شہادت عالم باعمل و صالح رفیق شہید عارف حسینی ؒ مولانا سید عالم موسوی المشہدی

اس سے قبل، صبح سویرے ہزاروں افراد نے اسرائیلی پابندیوں کے باوجود قبلہ اول مسجد الاقصیٰ  میں فجر کی نماز ادا کی۔

فجر کے اوائل سے ہی ہزاروں فلسطینی مسجدِ اقصیٰ کے دروازوں پر نمازِ فجر میں شرکت کے لیے جمع ہو چکے تھے۔

اسی طرح کے اجتماعات مغربی کنارے کے متعدد قصبوں میں بھی ہوئے ہیں، جن میں فلسطینی شہداء اور قیدیوں کے اہلِ  خانہ نےبڑی تعداد میں شرکت کی۔

دوسری جانب صیہونی انتہاپسندوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے باب العامود پر دھاوا بول دیا جو مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصیٰ میں داخل ہونے کا ایک اہم راستہ ہے۔

المیادین نیوز چینل نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی انتہاپسندوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے باب العامود سے داخل ہوکر مسجد الاقصیٰ کی جانب دھاوا بول دیا اور وہاں رقص اور توہین آمیز حرکتیں کرنا شروع کردیں۔

اس کے بعد مسجد الاقصی کی حفاظت کے لئے بیت المقدس کی مسلمان آبادی مسجد الاقصی کی حفاظت کے لئے باہر نکل آئی جنہیں صیہونی فوجیوں نے باب العامود پر روک دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button