اہم ترین خبریںعراق

داعش کے خلاف حشد الشعبی کے آپریشن میں امریکہ رکاوٹ ہے، عراقی سکیورٹی اہلکار

شیعیت نیوز: ایک عراقی سکیورٹی اہلکار نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے صوبہ الانبار میں داعش کے خلاف حشد الشعبی فورسز کو آپریشن روکنے کا مطالبہ کر دیا۔

ایک عرب ویب نیوز سے بات کرتے ہوئے عراقی سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ عین الاسد فوجی اڈے پر موجود امریکی فوج نے عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کو دھمکی دیتے ہوئے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔

مذکورہ اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکیوں نے دھمکی دی کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ روکنے کی صورت میں حشد الشعبی کو نشانہ بنایا جائے گا، جس کے بعد ان آپریشنز کو کسی اور تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ قدس کے جنرل سردار قاآنی کا بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی جائے شہادت کا دورہ

اس سکیورٹی اہلکار کے مطابق یہ آپریشن صوبہ الانبار کے مغرب میں اور شام کی سرحدوں کے قریب واقع ’’وادی حوران‘‘ کے علاقے میں کیا جانا تھا۔

دوسری جانب آپریشن سے قبل داعش کے کمانڈروں اور عناصر کی نقل و حرکت کے بارے میں تفصیلی معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔

عراقی سکیورٹی اہلکار نے یہ بھی کہا کہ امریکی فوج ’’وادی حوران‘‘ میں داعش کے دہشت گردوں کی تعداد میں اضافے سے بخوبی واقف ہے، لیکن نہ تو خود کوئی کارروائی کرتی ہے اور نہ ہی عراقی فورسز کو کچھ کرنے دیتی ہے۔

یہ امر قابل غور ہے کہ عراق کے مشترکہ آپریشنز ہیڈ کوارٹر نے اس علاقے کو داعش کے دہشت گردوں سے پاک کرنے کی ذمہ داری حشد الشعبی کی فورسز کو سونپی، جس کے بعد گذشتہ ہفتے کے روز حشد الشعبی نے شامی سرحد کے قریب صحرائی علاقوں میں آپریشن شروع کرنے کے لئے بھاری ساز و سامان اور ہتھیار بھی بھیج دیئے تھے۔

اسی حوالے سے عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے گذشتہ روز وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے شامی سرحد سے داخل ہونے والے دہشت گرد خطرے کا باعث ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button